پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے معطل خالد لطیف کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونے سے انکار کے خط کو غیر سنجیدہ، بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

رواں ہفتے کے آغاز میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر عبوری طور پر معطل کیے جانے خالد لطیف نے ’پی سی بی‘ کے نام خط میں، بورڈ کے اینٹی کرپشن پینل کی تحقیقات کی شفافیت پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے اس خط کو مسترد کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ ’بورڈ کے وجیلنس اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے کرکٹر خالد لطیف کے 24 اپریل کو موصول ہونے والے خط کا جواب دے دیا۔‘

یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ: عرفان پر ایک سال کی پابندی عائد

بیان کے مطابق ’وجیلنس اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے خط کے ذریعے لگائے گئے غیر سنجیدہ، بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا۔‘

پی سی بی کے بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ ’خالد لطیف کے ساتھ اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت پورا تعاون کیا گیا، لیکن اس خط سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ معاملے کی جاری تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ سماعت: شرجیل پر باضابطہ الزامات عائد

کرکٹ بورڈ نے خالد لطیف سے درخواست کی کہ وہ 2 مئی کو وجیلنس اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے سامنے انٹرویو کے لیے پیش ہوں، جس کے سامنے پیش ہونے سے کرکٹر نے انکار کیا تھا۔

واضح رہے کہ 14 اپریل کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے وکیل نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں خالد لطیف کے خلاف اینٹی کرپشن ٹریبونل میں ثبوت جمع کرائے تھے اور کرکٹر کو 5 مئی تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں