مظفرآباد: لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے مختلف سیکٹرز پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 4 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔

مقامی حکام کے مطابق ہلاکتیں ضلع پونچھ کے سیکٹر بٹل کے مختلف دیہاتوں میں ہوئیں۔

ایک مقامی پولیس عہدیدار محمد عثمان نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کا آغاز صبح 7 بجے ہوا اور اس میں مقامی آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ ہلاک اور زخمی افراد کو کوٹلی کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:ایل او سی: بھارتی فائرنگ سے پاکستانی معمر خاتون ہلاک

اس سے قبل پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی فورسز نے بٹل، جندروٹ اور تتہ پانی سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کی زد میں آکر 3 شہری زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔

گذشتہ ماہ 26 مئی کو بھی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر کے سرحدی گاؤں میں ایک پاکستانی خاتون جاں بحق ہوگئی تھیں۔

پاک-بھارت کشیدگی

پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد مرتبہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

ان واقعات کے بعد ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے: سیکریٹری خارجہ

یاد رہے کہ گذشتہ برس 18 ستمبر کو کشمیر میں اڑی کے مقام پر ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

بعدازاں 29 ستمبر 2016 کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی شہید ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

دوسری جانب گذشتہ برس 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں بھی کشیدگی پائی جاتی ہے اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف احتجاج میں اب تک 100 سے زائد کشمیری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے متعدد شہری بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں