51 سال قبل 27 جون 1967 کو دنیا کی پہلی اے ٹی ایم (آٹومیٹڈ ٹیلر مشین) لندن میں نصب کی گئی تھی۔

اب چلتے پھرتے پیسے نکالنے میں مدد دینے والی اس ٹیکنالوجی کو 51 سال مکمل ہوگئے ہیں اور ان مشینوں میں گزرتے وقت کے ساتھ جدت بھی آرہی ہے۔

تاہم یہاں کچھ ایسی اے ٹی ایم کا ذکر کیا ہے جو سب سے ہٹ کر ہیں۔

پہلی کیش مشین

فوٹو بشکریہ ٹیلی گراف
فوٹو بشکریہ ٹیلی گراف

دنیا کی پہلی اے ٹی ایم شمالی لندن کے علاقے این فیلڈ میں بارکلیز بینک کی ایک شاخ کے باہر نصب کی گئی تھی، جسے برطانوی موجد جون شیپرڈ بیرن نے ڈیزائن کیا تھا.

جون شیپرڈ بیرن کو یہ خیال اس وقت آیا جب بینک سے پیسے نکلوانے کے لیے آنے میں ایک منٹ کی تاخیر ہوگئی۔ اس مشین میں 6 نمبر کے کوڈ کے ذریعے پیسے نکلوائے جاتے تھے مگر نمبروں کو یاد رکھنے میں مشکل پر اسے 4 ہندسوں تک محدود کردیا گیا۔

چہرہ پہچاننے والی اے ٹی ایم

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

چین میں پہلی اے ٹی ایم 1987 میں نصب کی گئی تھی مگر اب وہ اس ٹیکنالوجی میں دنیا کی قیادت کررہا ہے۔

2015 میں چین میں دنیا کی پہلی ایسی کیش مشین نصب کی گئی جو کہ چہرہ شناخت کرنے والے سافٹ وئیر پر چلتی ہے، یہ مشین چہرے کے ڈیٹا کی مپنگ کرکے اسے آئی ڈی ڈیٹا بیس سے میچ کرتی ہے، جس کے بعد پیسے نکلوائے جا سکتے ہیں۔

بلند ترین اے ٹی ایم

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

2016 میں نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے خنجراب پاس پر ایک اے ٹی ایم نصب کی تھی جو کہ پاک چین سرحد کے قریب ہے۔

این بی پی کی یہ مشین زمین کی سطح سے 15 ہزار 397 فٹ بلند ہونے کی وجہ سے دنیا کی بلند ترین اے ٹی ایم قرار دی جاتی ہے۔

اس مشین کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ میں بھی کام کرسکے۔

قبل ازیں دنیا کی سب سے بلند ترین اے ٹیم مشین بھارت میں چین کی سرحد کے ساتھ کوپاپ کے مقام پر نصب تھی، یہ سطح سمندر سے 14 ہزار 3سو فٹ بلند ہے تاہم پاکستان نے اس سے ایک ہزار فٹ بلندی پر اے ٹی ایم نصب کی ہے۔

لاطینی مشین

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

ویٹی کن سٹی میں ایسی اے ٹی ایم نصب ہے جو لاطینی زبان میں ہدایات دے سکتی ہے۔ ایسی کوئی اور مشین اس وقت دنیا میں موجود نہیں۔

فنگر پرنٹس پر کام کرنے والی مشین

اے پی فوٹو
اے پی فوٹو

پولینڈ یورپ کا پہلا ملک تھا جہاں فنگر پرنٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے کام کرنے والی اے ٹی ایم متعارف کروائی گئیں۔

اب ایسی مشینیں برازیل، جاپان اور بھارت میں بھی موجود ہیں۔

گولڈ بار مشین

فوٹو بشکریہ بلوم برگ
فوٹو بشکریہ بلوم برگ

2010 میں ابوظہبی کے ایمریٹس پیلس ہوٹل میں گولڈ ٹو گو مشین نصب کی گئی، جس میں 320 آپشنز دیئے گئے ہیں جن سے 10 گرام سونے سے لے کر طلائی سکے تک نکالے جاسکتے ہیں۔

یہ مشین ہر 10 منٹ میں سونے کی قیمتوں کو بھی اپ ڈیٹ کرتی ہے۔

انٹار کٹیکا میں مشین

فوٹو بشکریہ ٹیلیگراف
فوٹو بشکریہ ٹیلیگراف

میک میورڈو اسٹیشن انٹار کٹیکا میں سب سے زیادہ آبادی والا مرکز ہے جہاں 250 سے ایک ہزار تک افراد ہوسکتے ہیں۔

اگرچہ یہاں کھانا مفت ہے مگر ڈی وی ڈیز یا کافی وغیرہ کے لیے رقم کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لیے 2 اے ٹی ایم یہاں کام کررہی ہیں، جن میں سے ایک کو اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب مرکزی مشین خراب ہوجائے۔

تیرتی اے ٹی ایم

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

بھارت کی پہلی 'تیرتی' ہوئی اے ٹی ایم کو ایک فیری میں 2004 میں نصب کیا گیا تھا، جبکہ رواں سال بھارت کے سب سے بڑے جنگی بحری جہاز میں بھی ایسی کیش مشین لگائی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں