آپ مانیں یا نہ مانیں مگر کچن میں کھانا پکانے والے مرد ہوں یا خواتین انہیں اس مسئلے کا سامنا ضرور ہوتا ہے۔

یعنی آپ نے گھر والوں کے لیے ان کے پسند کے پکوان پکائے مگر کھانا پیش کرنے سے پہلے جب اسے چکھا تو پتا چلا کہ اس میں تو نمک بہت زیادہ ہے۔

اور اس وقت فوری طور پر کوئی اور متبادل پکوان پکانے کے لیے بھی کافی وقت درکار ہوتا ہے۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ سالن میں اضافی نمک کو آسانی سے کم بھی کیا جاسکتا ہے؟

جی ہاں واقعی ایسی سادہ اور آسان ٹرکس موجود ہیں جو کسی پکوان میں بہت زیادہ نمک کو نمایاں حد تک کم کردیتی ہیں۔

آٹے کا پیڑا

اگر سالن میں نمک زیادہ ہوگیا ہے اور آٹا گوندھا ہوا موجود ہے تو اس کا چھوٹا سا پیڑا (لگ بھگ 1/2 انچ) بنائیں اور سالن میں ڈال دیں۔ اسے وہاں دس سے پندرہ منٹ تک کے لیے چھوڑ دیں اور پھر نکال لیں۔ اب سالن کو چکھیں، آپ نمک کی مقدار میں کمی محسوس کرکے حیران رہ جائیں گے۔ درحقیقت یہ پیڑا نمک کو چوسنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور آپ کے پسندیدہ پکوان کو ضائع ہونے سے بچالیتا ہے، ویسے پیڑے کے سائز اور تعداد کا تعین نمک کی مقدار پر ہے، یعنی آپ کتنی کمی کرنا چاہتے ہیں۔

ابلا ہوا آلو

آٹے کے پیڑے کو استعمال نہیں کرنا چاہتے؟ کوئی مسئلہ نہیں، ابلا ہوا آلو بھی اس کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے، ایک چھوٹے سائز کے آلو کو ابالیں اور اس کا ایک ٹکڑا (1/2 انچ) کا سالن میں ڈال دیں، یہ آلو بھی سالن سے نمک کو چوس لے گا۔ ویسے چاہیں تو آلو کو سالن میں رہنے دیں ورنہ دل کرے تو اسے دس منٹ بعد نکال دیں، اس کے بعد سالن کو چکھیں اور فرق محسوس کریں۔

پانی

جی ہاں پانی سے بھی مدد لی جاسکتی ہے، بس سالن میں پانی کی کچھ مقدار کو شامل کریں، اس سے اضافی نمک کم ہوجائے گا بلکہ سالن کی مقدار بھی بڑھ جائے گی۔

دودھ

دودھ پانی کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے بلکہ یہ پانی سے زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ یہ نمک کی مقدار تو کم نہیں کرتا مگر سالن کو گاڑھا اور ذائقہ بہتر کرکے اضافی نمک کے احساس کو کم کردیتا ہے۔

دہی

اگر سالن کی جگہ خشک پکوان ہے جیسے گوشت وغیرہ، تو اس میں دہی شامل کرنا نمک کی اضافی مقدار کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، تاہم اس کی معمولی مقدار ہی استعمال کریں، زیادہ مقدار ذائقہ خراب کرسکتی ہے۔

کریم

اسی طرح تھوڑی سی مقدار میں کریم کو استعمال کرنے سے بھی یہ فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے جبکہ خشک پکوان کا ذائقہ بھی بہتر ہوجائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں