امریکی سیکریٹری دفاع جیمس میٹس اپنے ایک روزہ دورے پر پیر (4 دسمبر) کو پاکستان آئیں گے جہاں وہ جنوبی ایشیا کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی پر بات چیت کی جائے گی جس میں طالبان کے خاتمے کے لیے پاکستان کی جانب سے تعاون شامل ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے جانب سے جاری والے اعلامیے کے مطابق جیمس میٹس کا یہ دورہ رواں ہفتے ان کے تین ممالک کے دورے کا حصہ ہے۔

اعلامیے کے مطابق جیمس میٹس اپنے ایک روزہ دورے کے دوران وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کریں گے۔

پینٹا گون کے جوائنٹ اسٹاف ڈائریکٹر لیفٹننٹ جنرل کینیتھ مک کینزی نے نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ امریکا، افغانستان میں مزید 3 ہزار فوجی تعینات کر چکا ہے اور افغان سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ آپریشن کرنے کے لیے تیار ہے۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان کی تمام دہشتگردوں کےخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی جاری ہے‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکا کے 14 ہزار اور 2 ہزار نیٹو اتحاد کے فوجی اہلکار پہلے ہی موجود ہیں۔

امریکا کی جانب سے افغانستان میں مزید فوجیوں کی تعیناتی نئی امریکی پالیسی کا حصہ جس کا مقصد طالبان کو میدانِ جنگ میں شکست دے کر افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے میز پر لانا ہے۔

مذکورہ مقصد کو پورا کرنے کے لیے امریکا کو پاکستان کی مدد درکار ہے اور اسی حوالے سے امریکی سیکریٹری دفاع اسلام آباد میں اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے بات چیت کریں گے۔

جیمس میٹس متوقع طور پر پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے خاتمے پر بات کریں جس کے بارے میں امریکا کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ ان کے اب بھی وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) میں مبینہ محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں اور وہ ان پناہ گاہوں کو افغانستان میں حملے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاہم پاکستان، حقانی نیٹ ورک کی مبینہ محفظ پناہ گاہوں کی فاٹا میں موجودگی کے حوالے سے امریکا کے الزامات کو ہمیشہ مسترد کرتا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احتجاج کے باعث امریکا سے مذاکرات معطل کیے، وزیر خارجہ

یاد رہے کہ 5 اکتوبر کو پاکستان کے دفترِ خارجہ سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ وزیرِ خارجہ خواجہ آصف نے امریکی ہم منصب ریکس ٹِلرسن سے ملاقات میں امریکا کی جنوبی ایشیا سے متعلق پالیسی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے انہیں بتایا تھا کہ پاکستان تمام دہشت گردوں اور شدت پسند گروپوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے اور ان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جارہی ہے۔

جیمس میٹس کے رواں ہفتے کے دورے

خیال رہے کہ جیمس میٹس اپنے دورے کا آغاز آج (2 دسمبر کو) مصر سے کریں گے جہاں وہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور وزیر دفاع سے ملاقات کریں گے۔

بعد ازاں وہ 3 دسمبر کو اردن جائیں گے جہاں وہ اردن کے شاہ عبد اللہ کے زیرِ صدارت مغربی افریقہ میں جاری انتہا پسندی کے خاتمے کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

امریکی سیکریٹری دفاع پیر (4 سمبر) کو پاکستان کا دورہ کریں گے جس کے بعد وہ اپنے دورے کا اختتام 5 دسمبر کو کویت میں کریں گے جہاں وہ کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصبا اور دیگر اہم رہنماوں سے ملاقات کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں