اسلام آباد: سپریم کورٹ نے گذشتہ 10 سال کے دوران تاریخی نوعیت کے متعدد اہم مقدمات کا فیصلہ جمعے کے دن سنایا جن میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی اور پرویز مشرف کی ایمرجنسی کو غیر قانونی قرار دینے سمیت متعدد فیصلے شامل تھے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت عظمٰی نے پرویز مشرف کے ہاتھوں غیر فعال کیے جانے والے چیف جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی کا فیصلہ 20 جولائی 2007 کو جمعے کے دن دیا تھا۔

سابق صدر پرویز مشرف کی 3 نومبر 2007 کی ایمرجنسی پلس اور پی سی او کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دینے کا تاریخی فیصلہ بھی 31 جولائی 2009 جمعے کے دن ہی سنایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی عدالتوں کے بڑے فیصلے

پاناما پیپرز کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ناہل قرار دینے کا فیصلہ 28 جولائی 2017 کو جمعے کے دن ہی آیا تھا۔

اس کے علاوہ اورنج لائن ٹرین کے حوالے سے فیصلہ بھی گذشتہ جمعے کو ہی سنایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 15 دسمبر 2017 کو بروز جمعہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کی نا اہلی کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی دائر درخواست پر فیصلہ سنائے جانے کا اعلان کیا۔

اس کے علاوہ عدالت عظمیٰ نے اسی روز 15 دسمبر 2017 بروز جمعہ شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر حدیبیہ پیپرز مل ریفرنس پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا اور کچھ دیر کے بعد اس کیس پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے نیب کی اپیل مسترد کردی۔

علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت نااہلی کی مدت کی تشریح کیس کا فیصلہ بھی 13 اپریل 2018 بروز جمعہ کو سنایا اور اس فیصلے کے تحت نااہل ارکان پارلیمان کی نااہلی کی مدت تاحیات ہوگی، جس کے بعد عدالت نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کی نااہلی کی مدت کو بھی تاحیات قرار دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں