اگر اعضاءکی اہمیت کی بات کی جائے تو پتے کا نمبر سب سے آخر میں ہوگا۔

درحقیقت اکثر تو اس عضو کی ضرورت ہی نہیں پڑتی اور اکثر اوقات طبی مسائل کے باعث اسے جسم سے نکالنا پڑتا ہے۔

پتہ آپ کے پیٹ میں جگر کے بالکل نیچے دائیں جانب ہوتا ہے اور امرود کی شکل کے اس عضو میں ایک سیال بائل یا صفرا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں : پتے میں پتھری کی علامات اور وجوہات

یہ سیال جگر میں بنتا ہے جو کہ چربی اور مخصوص وٹامنز کو ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔

جب آپ کھاتے ہیں تو جسم اسے خارج کرنے کا سگنل دیتا ہے۔

تاہم اگر پتہ نکال دیا جائے تو یہ سیال جگر سے براہ راست آنتوں میں بغیر کسی مسئلے کے چلا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر عام طور پر پتے میں پتھری کی صورت میں اسے نکال دیتے ہیں۔

ویسے یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ پتے کو نکالنے کی وجہ کیا ہوتی ہے، وہ ہے پتھری، یعنی بائل کا ٹھوس شکل اختیار کرلینا اس پتھری کا باعث بنتا ہے اور عام طور پر اس کی علامات بھی سامنے نہیں آتیں۔

مگر کئی بار یہ پتے اور چھوٹی آنت کے درمیان موجود نالی میں پھنس جاتی ہے اور انتہائی تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے۔

ایسا ہونے پر شانوں کے درمیان، معدے اور سینے میں شدید درد ہوتا ہے جبکہ دل متلانا اور قے وغیرہ کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

اگر اس کا علاج نہ کرایا جائے تو یہ علامات بدترین ہوتی چلی جاتی ہیں پھر یرقان، بخار، سردی محسوس ہونا، چائے جیسا پیشاب اور بیٹھنا تک ناممکن ہوجاتا ہے۔

پتے میں پتھری لبلبے کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غذا میں شامل یہ مصالحہ پتے میں پتھری کا خطرہ بڑھائے

یہی وجہ ہے کہ بیشتر ڈاکٹر پتے میں پتھری کی صورت میں اسے نکالنے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ مستقبل میں مسائل سے بچا جاسکے۔

ڈاکٹر عام طور پر اس مرض کے لیے پہلے جسمانی معائنہ، لیب ٹیسٹ اور الٹراساﺅنڈ یا اسی قسم کا کوئی ٹیسٹ کرتے ہیں۔

وہ دیکھتے ہیں کہ پتہ یا لبلبہ ورم کا شکار تو نہیں اور پتھری کی تشخیص کی کوشش کرتے ہیں۔

اگر پتہ ورم کا شکار ہو تو ڈاکٹر جلد اسے جسم سے نکالنے کا مشورہ دیتے ہیں اور لبلبے کے پاس ہو تو ڈاکٹر چند دن انتظار کرتے ہیں۔

اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ یہ کسی عضو کے لیے کرائی جانے والی سب سے عام سرجری ہے۔

عام طور پر آپریشن کے بعد بھی زندگی معمول پر نہیں آتی بلکہ درد، گلے میں تکلیف، دل متلانے یا الٹیوں کی شکایت ہوسکتی ہے، عام طور پر آپریشن کے بعد مکمل ریکوری میں ایک سے تین ہفتے لگ جاتے ہیں۔

پتہ نکالے جانے پر اکثر افراد کے نظام ہاضمہ پر کسی قسم کے منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے، مگر کچھ لوگوں کو ہیضے کی شکایت ہوسکتی ہے، کیونکہ جسم میں بائل کو ذخیرہ کرنے کے لیے جگہ نہیں رہتی، تو جسم کے لیے اضافی سیال کو جذب کرنا مشکل ہوجاتا ہے جو کہ تیزابی ہونے کے باعث موشنز کا باعث بنتا ہے۔

مگر وقت کے ساتھ جسم اس صورتحال کے ساتھ رہنا سیکھ لیتا ہے اور حالات معمول پر آجاتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں