کرپشن پر گرفتار سام سنگ کے سربراہ کی سزا معطل
دنیا کی چند بڑی کمپنیوں میں سے ایک سام سنگ کے وائیس چیئرمین کو گزشتہ سال کرپشن پر پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی مگر اب وہ معطل کردی گئی ہے۔
اسمارٹ موبائل تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی کے وائس چیئرمین لی جائے یونگ پر سابق جنوبی کورین صدر پارک گوین ہَے کو غیر قانونی طریقے سے مالی مدد دینے کا الزام تھا، جس پر گزشتہ سال انہیں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی۔
تاہم اب لگ بھگ ایک سال جیل میں گزارنے والے لی جائے یونگ کی سزا کو عدالت نے معطل کردیا ہے، مگر اب بھی انہیں اگلے چار سال پروبیشن پر گزارنے ہوں گے۔
سام سنگ کے وائس چیئرمین پر الزام تھا کہ انہوں نے سابق خاتون صدر پارک گوین ہے کی دوست کو چوئی سون سل کو ایک فیصلہ کرنے کے لیے 3 کروڑ 60 لاکھ ڈالررشوت کی پیشکش کی۔
یہ بھی پڑھیں: سام سنگ کے وائس چیئرمین کی گرفتاری کا امکان
خیال رہے کہ اسی کرپشن کیس میں ہی جنوبی کوریا کی سابق صدر اور ان کی دوست چوئی سون سل کو بھی عدالت کی جانب سے سزا ہوچکی ہے۔
خاتون صدر پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف کمپنیوں سے پیسے بٹورے، جب کہ انہوں نے اپنی سہیلی چوئی سون سل کو اہم سرکاری دستاویزات تک رسائی دی۔
گزشتہ برس مارچ میں جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ نے خاتون صدر پارک گیَن ہے کو اپنے عہدے سے برطرف کردیا تھا، جب کہ ان کی دوست کو پہلے ہی قید کی سزا سنادی گئی تھی۔
اسی کرپشن کیس کے سلسلے میں سام سنگ کے وائس چیئرمین سمیت کمپنی کے دیگر 4 اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف جنوری 2017 سے کارروائی جاری تھی۔
مزید پڑھیں: کرپشن کیس میں جنوبی کوریائی صدر معطل
عدالت نے الزام ثابت ہونے پر سام سنگ کے دیگر 4 اعلیٰ عہدیداروں کو 4 سال قید کی سزا بھی سنائی۔
خیال رہے کہ سرکاری پراسیکوٹر جنرل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ سام سنگ کے نائب صدر کو کرپشن کیس میں 12 سال قید کی سزا سنائی جائے، تاہم عدالت نے انہیں صرف 5 سال قید کی سزا سنائی۔
واضح رہے کہ لی جائے یونگ نے 2014 میں کمپنی کے وائس چیئرمین کی ذمہ داریاں اس وقت سنبھالیں، جب ان کے 72 سالہ والد لی کن ہی دل کے عارضے کے باعث ذمہ داریوں سے دستبردار ہوئے تھے۔












لائیو ٹی وی