صوبہ پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ مردان میں ریپ کے بعد قتل کی جانے والی اسماء کے کیس میں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے دیئے گئے ڈی این اے نمونے میں سے ایک نمونہ مقتولہ کے ساتھ میچ کرگیا۔

ترجمان پنجاب حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ مردان میں اسماء سے زیادتی کیس میں خیبرپختوا حکومت کی جانب سے 145 افراد کے ڈی این اے پنجاب حکومت کو موصول ہوئے تھے اور اس حوالے سے تمام تر تفصیلات خیبرپختونخوا حکومت سے شیئر کی گئی ہیں۔

اس سے قبل وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبرپختونخوا نے اسماء کیس کو دبانے کی کوشش کی اور پولیس نے متاثرہ اہل خانہ کے گھر پر پہرا بٹھائے رکھا جبکہ ’عمران خان مراسی بن کر خیبرپختونخوا پولیس کی تعریف کرتے رہتے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: اسماء قتل کیس: خیبرپختونخوا پولیس کو رپورٹ پیش کرنے کیلئے دو ہفتے کی مہلت

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے اسماء سے زیادتی کی کوشش کو چھپانے کی کوشش کی لیکن انہوں نے 145 افراد کے جو ڈی این اے نمونے فراہم کیے تھے، ان میں سے ایک کا ڈی این اے میچ ہوگیا ہے اور اس حوالے سے صوبائی حکومت کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ مردان کے علاوہ کوہاٹ میں عاصمہ رانی کا قتل ہوا اور پاکستان تحریک انصاف کے ڈسٹرکٹ صدر کے بھتیجے نے یہ قتل کیا لیکن اس کے باوجود کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، یہاں تک کے ان سے کوئی وضاحت بھی نہیں طلب کی گئی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایک صوبے سے دوسرے صوبے کی پولیس کا موازنہ کرنا درست نہیں ہے، جس علاقے میں عاصمہ رانی کا قتل ہوا، کم از کم وہاں کے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے تھی۔

آصف زرداری نے لاہور میں جلسی سے خطاب کیا

سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے لاہور کے جلسے کو جلسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں آصف زرداری کی پارٹی سب کے سامنے آچکی ہے اور سابق صدر غلط بات کہنے میں عمران خان سے بھی بازی لے گئے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے گھٹیا زبان استعمال کی جو افسوسناک ہے اور ان کی کل کی تقریر کے انہیں نقصان پہنچے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئی آمر حکومت کیلئے آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا، آصف زرداری

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے کہا تھا کہ ان کی غیر موجودگی میں شہباز شریف معاملات چلائیں گے اور اگر آئندہ انتخابات میں شہباز شریف مرکز میں گئے تو صوبوں کا فیصلہ بھی پارٹی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا سیاست میں حصہ لینا غیر معمولی بات نہیں، نواز شریف کی صاحبزادی اور حمزہ شہباز پاکستان مسلم لیگ (ن) کا مستقبل ہیں اور یہ دونوں فی الحال معاونت کررہے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران راؤ انوار سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ معطل ایس ایس پی کو گرفتار کرنا سندھ پولیس کی ذمہ داری ہے لیکن اگر پنجاب حکومت سے مدد مانگی گئی تو ہم فراہم کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں