پاکستان، بھارت تنازع کے بجائے مذاکراتی عمل شروع کریں، امریکا
واشنگٹن: امریکا نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ دونوں ایٹمی طاقتوں کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی سے جنوبی ایشیاء میں تناؤ بڑھ رہا ہے اس لیے نئی دہلی اور اسلام آباد اپنے متنازع اور حل طلب معاملات کے لیے مذاکرات کی میز پر مل بیٹھیں۔
امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحد پار شیلنگ میں گزشتہ چند ہفتوں سے شدت آگئی ہے جس کے سدباب کے لیے ’ہمارا خیال ہے کہ دونوں ممالک کو بیٹھ کر ضرور بات چیت کا آغاز کرنا چاہیے‘۔
یہ پڑھیں: بھارت کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری، مزید 6 پاکستانی جاں بحق
واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ظہیرالدین قریشی کے مطابق 2017 میں بھارتی فورسز کی جانب سے کی جانے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے نتیجے میں 46 شہری ہلاک اور 262 زخمی ہوئے۔
گزشتہ برس بھارتی فوجیوں نے 1881 مرتبہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کیں جس کے نتیجے میں فوجیوں سمیت کل 87 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2018 میں اب تک یہ تعداد 70 کے قریب ہوچکی ہے۔
دوسری جانب دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے حوالے سے بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی اور بھارتی وزیر خارجہ کابل میں رواں ہفتے عالمی کانفرنس کے موقع پر ملاقات کریں گے۔
خیال رہے کہ دونوں ممالک کے سیکیورٹی ایڈوائزر کی آخری ملاقات بنکاک میں دسمبر 2017 میں ہوئی تھی تاہم افغانستان میں جاری بین الااقوامی کانفرنس میں اگر دونوں ممالک کے سینئر افسران براہِ راست ملاقات کرتے ہیں تو یہ رواں برس کی پہلی ملاقات ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ورکنگ باؤنڈری: بھارتی فوج کی جارحیت جاری، 2 خواتین جاں بحق
کابل کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں ہیتھر نوریٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کی ملاقات میں امریکا بھی حصہ لے گا، ’مذاکراتی عمل میں شراکت داری اور افغانستان میں بہتر حالات کے لیے امریکا بہت پر جوش ہے‘۔
امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ ’اگرچہ کانفرنس افغانستان کے حوالے سے ہے تاہم کانفرنس میں شریک ممالک خطے کے سرحدی امور پر تبادلہ خیال بھی کر سکتے ہیں جیسا کہ پاکستان اور بھارت کو کرنا چاہیے‘۔
انہوں نے واضح کیا کہ ’دونوں ممالک کے مابین مذاکرات کا حصہ بننے کے لیے پُرامید ہیں‘۔
مزید پڑھیں: سیز فائر کی خلاف ورزی، پاک بھارت ڈی جی ایم اوز رابطہ متوقع
انہوں نے کہا کہ ’کابل میں جاری کانفرنس کے چوتھے مذاکراتی دور میں امریکا، بھارت اور افغانستان کے مابین مشاورتی عمل ہوا‘۔
امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ’ امریکا اور بھارت نے افغانستان کی انتظامی امداد پر بات کی جس میں تینوں ممالک کے مشترکہ مفادات اور خطے کی سلامتی کے امور زیر بحث آئے‘۔
یہ خبر یکم مارچ 2018 کو ڈان اخبارمیں شائع ہوئی











لائیو ٹی وی