بیجنگ: چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے بیجنگ کے عالمی مقاصد پر اٹھنے والے سوالات کا جواب دیتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ عالمی سطح پر چین ’امریکا کی جگہ لینے‘ کی کوئی خواہش نہیں رکھتا۔

بیجنگ میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ایشیائی قوم کا راستہ ’روایتی طاقتوں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے بالکل مختلف ہے‘ اور چین جتنی ترقی کرے گا وہ دنیا میں اتنا ہی اپنا حصہ ملا سکے گا۔

مزید پڑھیں: چینی پارلیمان کی صدر کو تاحیات اختیارات دینے کے معاملے کی حمایت

چینی وزیر خارجہ کی جانب سے یہ اعلان ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا، جس میں ہزاروں چینی قانون سازوں نے سالانہ ملاقات کی تھی، جہاں چینی صدر شی جن پنگ کو تاحیات اختیارات دینے کے انتظامات کیے گئے تھے۔

خیال رہے کہ چینی صد شی جن پنگ کو ان کے نظریہ اور مقاصد کی بنیاد پر تاحیات اختیارات دیئے جانے کا امکان ہے اور اس بارے میں چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا نظریہ صرف چین کی حد تک محدود نہیں اس میں چین کو دنیا بھر کے معاملات سے جوڑنے کا ایک وژن ہے۔

پریس بریفنگ کے دوران چینی وزیر خارجہ کی جانب سے خود اعتمادی اور جارحانہ انداز پر توازن برقرار رکھنے کی کوشش کی گئی کیونکہ دیکھا گیا ہے کہ ایسے معاملات میں بیجنگ دیگر ممالک سے دباؤ کے ساتھ بات کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں صدارتی مدت ختم کرنے کی تجویز پیش

اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین کو تجارتی جنگ کے خطرے کی دھمکی پر چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے خبردار کیا کہ بیجنگ، امریکا کو ’ضروری اور مناسب‘ جواب دینے کو تیار ہے اور چین کی ترقی اور بحالی نہیں رکے گی‘۔

واضح رہے کہ کچھ امریکیوں کی جانب سے یہ خیال طاہر کیا جارہا تھا کہ چین، امریکا کے بین الاقوامی کردار کی جگہ لینا چاہتا ہے لیکن یہ بنیادی اسٹریٹجک غلط اندازے ہیں کیونکہ چین اور امریکا کو ایک دوسرے کے مخالف ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ انہیں شراکت دار بننا چاہیے۔


یہ خبر 09 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں