اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2018 کے عام انتخابات کا طریقہ کار وضع کردیا، جس کے مطابق ریٹرننگ افسران پبلک نوٹس جاری کر کے نامزدگیوں کے لیے امیدواروں کو دعوت دیں گے جبکہ کاغذات نامزدگی 2 جون سے 6 جون تک وصول کیے جائیں گے۔

کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی فہرست 7 جون کو شائع کی جائے گی جبکہ کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل 14 جون تک جاری رہے گا اور 19 جون تک امیدوار کاغذات نامزدگی قبول یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل کرسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی ضابطہ اخلاق:الیکشن کمیشن نے پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس طلب کرلیا

اس ضمن میں 15 سے 17 جون کو ہونے والی عیدالفطر کی تعطیلات کے پیش نظر امیدواروں اور ان کے مخالفین کے پاس کاغذات قبول یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل کرنے کے لیے صرف 2 دن کا وقت ہوگا۔

اس سلسلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 26 جون تک اپیل کے لیے ٹریبونل قائم کردیا جائے گا، جو ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف کی گئی درخواستوں کی سماعت کرے گا۔

اس ضمن میں امیدواروں کی حتمی نظر ثانی شدہ فہرست 27 جون کو جاری کی جائے گی اور امیدوار 28 جون تک اپنی کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے جبکہ 29 جون کو امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کردیئے جائیں گے اور اسی دن انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی مکمل اور حتمی فہرست جاری کردی جائے گی۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018: غیر ملکی مبصرین، انتخابی عملے اور دیگر کیلئے ضابطہ اخلاق جاری

علاوہ ازیں پولنگ کا عمل 25 جولائی کو ہوگا۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ میں نمائندگی رکھنے والی سیاسی جماعتوں کو انتخابات کا ضابطہ اخلاق طے کرنے کے لیے دعوت دی تھی۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں سیاسی جماعتوں نے مقررہ وقت پر انتخابات کے حوالے سے اپنے خدشات سے آگاہ کیا جبکہ الیکشن کمیشن سے فوری طور پر انتخابات کا جدول جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ انتخابات 25 جولائی سے موخر نہیں کیے جانے چاہیے اور انتخابات ملتوی کیے جانے کے مطالبوں پر کان نہ دھرے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں انتخابات سے قبل کا عمل ’غیر شفاف‘ قرار

جس پر الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو یقین دہانی کروائی کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہوں گے اور الیکشن کمیشن انتخابات کے آزادانہ اور شفاف انعقاد کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

اس اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال، رانا ثناءاللہ اور عائشہ رضا فاروق، پاکستان پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر، پاکستان تحریک انصاف کے شفقت محمود اور شاہد گوندل، عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار، غلام احمد بلور، زاہد خان، اور بشریٰ گوہر، متحدہ مجلس عمل کی لیاقت بلوچ اور میاں اسلم، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے کامل علی آغا، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے عثمان کاکڑ اور سردار اعظم خان موسیٰ خیل، قومی وطن پارٹی کی انیسہ زیب طاہر خیلی نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ کردیئے

اجلاس میں الیکشن کمیشن نے غیر ملکی مبصرین، سیکیورٹی اہلکاروں اور انتخابی عملے کے لیے ضابطہ اخلاق کا بھی اعلان کیا۔


یہ خبر ڈان اخبار میں یکم جون 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں