چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ہری پور ضلع کی دو صوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں کو آبادی کے تناسب سے درست کرنے کی درخواست خارج کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 9 اپریل 2018 کے فیصلے کو برقرار رکھنے کا حکم جاری کردیا۔

درخواست گزار جن کی نظر ثانی کی پٹیشن کو ای سی پی نے منگل کے روز خارج کردیا تھا، نے عدالت عظمیٰ میں اسے چیلنج کر رکھا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی کے 40 اور پی کے 42 کے حلقوں میں ووٹرز کی تعداد میں بہت بڑا فرق ہے اور گزارش کی تھی کہ ان حلقوں میں دوبارہ حلقہ بندیاں کی جائیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: 8 صوبائی حلقہ بندیاں کالعدم قرار

چیف جسٹس آف پاکستان نے اس کے ساتھ ساتھ کچھی اور جھل مگسی کے علاقوں کی حلقہ بندیوں کے خلاف 9 درخواستوں کو بھی خارج کردیا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں حلقہ بندیوں کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’حلقہ بندیوں کے حوالے سے تمام درخواستوں پر میں خود سماعت کروں گا‘۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے 4 اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم، 5 پر فیصلہ محفوظ

بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کوئٹہ کی حلقہ بندی کے خلاف درخواست کو بھی خارج کردیا۔

خیال رہے کہ ان کیسز پر اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ اور بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے سماعت کی گئی تھی تاہم اب انہیں عدالت عظمیٰ نے لے لیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں