کوئٹہ: بلوچستان کے مختلف حصوں میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران لیویز اہلکار سمیت 6 شہری جاں بحق ہوگئے۔

پولیس نے گزشتہ روز بتایا کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے میں لیویز اہلکار اور 2 شہریوں کو کیلی بنگولزئی کے مقام پر شہید کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: فورسز کی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک، کرنل شہید

مقتول عید کی نماز ادا کرنے کے بعد اپنے گھر واپس جارہے تھے کہ موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے حملہ کردیا۔

سینئر پولیس افسران کے مطابق ‘تینوں افراد کو متعدد گولیاں لگیں جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے’۔

پولیس اور فرینٹئرکور کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور لاشوں کو سول ہسپتال منتقل کردیا۔

لیویز اہلکار کی شناخت انور جان جبکہ دیگر 2 شہریوں کی شناخت نجیب اللہ اور حبیب اللہ کے نام سے ہوئی، دونوں مقتول بھائی تھے۔

نمازِ جنازہ کے بعد لاشوں کو سبی منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں دھماکا، 6 سیکیورٹی اہلکار شہید

لیویز اہلکار کی نمازِ جنازہ میں نگراں وزیرداخلہ عنایت اللہ کاسی، کوئٹہ کمشنر جاوید انور، سیکریٹری داخلہ غلام علی بلوچ، کوئٹہ ڈپٹی کمشنر فرخ عتیق اور دیگر سیکیورٹی حکام نے شرکت کی۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے سوشل میڈیا پر لیویز اہلکار پر حملے کی ذمہ داری قبول کی۔

دیگر واقعات میں مستونگ کے علاقے خودکوچا میں ایک شخص کو قتل کردیا گیا، مقتول دکان کے باہر بیٹھا تھا کہ نامعلوم مسلح افراد نے اسے نشانہ بنایا۔

مقتول کی شناخت حضرخان کے نام سے ہوئی، لیویز حکام نے قتل کے محرکات کو ذاتی دشمنی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا بلوچستان میں 6 مزدوروں کی ہلاکت پر ازخود نوٹس

ایک اور قاتلانہ حملے میں گل محمد کو آوارن بازار میں جبکہ ملا نورالحق نامی شخص کو قلعہ سیف اللہ میں قتل کردیا گیا۔

اس کے علاوہ ضلع خضدار کے علاقے گریشا میں احمد جان نامی شخص کو قتل کیا گیا۔


یہ خبر 19 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں