’والدہ کی بیماری میں میڈیا پر استثنیٰ کی باتیں تکلیف دہ ہیں‘

اپ ڈیٹ 20 جون 2018
حسین نواز لندن میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کر رہے ہیں — فوٹو، اسکرین شاٹ
حسین نواز لندن میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کر رہے ہیں — فوٹو، اسکرین شاٹ

لندن: سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ ان کی والدہ اس وقت وینٹی لیٹر پر ہیں اور ایسے میں پاکستان سے آنے والی خبروں نے انہیں دکھ دیا ہے۔

برطانوی دارالحکومت میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ ان کی والدہ بیمار ہیں اور ذرائع ابلاغ میں ’4 دن کے استثنیٰ‘ پر بحث کی جارہی ہے۔

انہوں نے میڈیا نمائندوں کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کلثوم نواز کی طبیعت میں کوئی ابہام نہیں ہے، آپ یہاں موجود ہوتے ہیں اور آپ کو یہاں پر ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کے بارے میں علم ہوگا کہ ان کا طریقہ کار کیا ہے۔

حسین نواز کا مزید کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ ان کی والدہ کی پاکستان میں جمہوریت کی بقا کے لیے کیا خدمات ہیں۔

خیال رہے کہ 19 جون کو لندن میں ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کو غیر معینہ مدت تک کے لیے وینٹی لیٹر پر رکھا جائے گا۔

مزید پڑھیں: لندن: کلثوم نواز کے کمرے میں مشکوک شخص کے گھسنے پر شریف خاندان میں کھلبلی

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قوم دعا کرکے کہ والدہ کا سایہ ان کے سر پر سلامت رہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز ہارلے اسٹریٹ ہسپتال پہنچے تھے جہاں انہوں نے کلثوم نواز کو وینٹی لیٹر سے ہٹانے کے حوالے سے مشاورت کی تھی۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ کلثوم نواز کو زیادہ دیر وینٹی لیٹر پر رکھنا مناسب نہیں۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز اس وقت لندن میں زیرِ علاج ہیں اور انہیں 14 جون کو اچانک دل کا دورہ پڑنے پر انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی حالت ابھی تشویشناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان، شہباز شریف کی کلثوم نواز کی صحت یابی کیلئے دعا

انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کے بعد سے ان کے اہلِ خانہ اور مسلم لیگ (ن) کے ہنماؤں کی جانب سے ان کی صحت کی بہتری کے حوالے سے دعاؤں کی درخواست کی جارہی ہے۔

بیگم کلثوم نواز کو اگست 2017 میں گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد ان کے کیموتھراپی اور ریڈیوتھراپی کے کئی سیشنز ہوئے، ابتدائی طور پر ان کی صحت میں بہتری دکھائی دی تاہم پھر ان کی طبیعت خراب رہنے لگی۔

ان کے بیٹے حسن نواز اور حسین نواز اور بیٹی اسما نواز لندن میں کلثوم نواز کے علاج کے دوران ان کے ساتھ ہی رہے جبکہ نواز شریف اور مریم نواز ان کی عیادت کے لیے صرف چند مرتبہ لندن جا پائے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز کا سامنا کرنے والے نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے 7 روز کا عدالتی استثنیٰ حاصل کرکے لندن روانہ ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں