اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سزائیں سنانے پر رد عمل دیتے ہوئے مسلم لیگی رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ میں یہ دعویٰ سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ کمزور فیصلہ ہے اور اس طرح کے فیصلے دے کر ادارے بات کرنے سے کترائیں گے۔

احتساب عدالت کے باہر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ڈرنے یا جھکنے والے نہیں اور وہ 25 جولائی سے پہلے پاکستان آئیں گے، وہ جنرل مشرف کی طرح چھپیں گے نہیں بلکہ ہر چیز کا سامنا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے جو پیشیاں بھگتیں وہ آئین و قانون کی پاسداری تھی، جو یہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے فیصلے مسلم لیگ(ن) کو کمزور کرسکتے ہیں، انہیں میں یہ پیغام دیتا ہوں کہ ایسے فیصلے پارٹی کو مضبوط کریں گے اور کارکنوں کے عزم کو پختہ کریں گے۔

طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز یا کیپٹن صفدر کوئی بھی پاکستانی عدالتوں اور آئین سے بھاگنے والے نہیں ہیں، وہ عدالتوں کا سامنا کریں گے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال قید، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال قید اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ کا ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کا 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس، سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپرز لیکس کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب کی جانب سے دائر کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں