خیبرپختونخوا: اپر دیر اور لوئر دیر، باجوڑ، خیبر ڈویژن، شانگلہ مہمند، چارسدہ اور پشاور کے مضافاتی علاقوں میں خواتین کا ٹرن آؤٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔

مذکورہ علاقوں کے متعدد پولنگ سٹیشنز پر خواتین ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کیا۔

مقامی لوگوں کے مطابق ان علاقوں میں روایتی طور پر خواتین خواتین ووٹ کا حق استعمال کرنے کےلیے گھروں سے باہر نہیں نکلتیں۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن 2018: لاکھوں خواتین کا حقِ رائے دہی سے محروم رہنے کا خدشہ

خیال رہے کہ سابق فاٹا کو خیبر پختونخوا کا حصہ بنایا جاچکا ہے تاہم وہاں سے بھی خواتین کے ووٹ ڈالنے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

ڈان ننیوز کے نمائندے کے مطابق ان علاقوں میں رجسٹرڈ خواتین ووٹر کی تعداد تقریباً 1400 ہے، اور انتخابی مہم کے دوران تمام جماعتوں نے خواتین کے ووٹ کا حق استعمال کرنے پر خصوصی زور دیا تھا۔

ان علاقوں میں موجود پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی عملہ میں خواتین ووٹرز کی آمد کا منتظر ہے۔

مزید پڑھیں: مردوں کے مقابلے میں خواتین ووٹرز کی تعداد میں واضح کمی

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ جس حلقے میں خواتین کا ٹرن آوٹ دس فی صد سے کم ہو گا اس حلقے کے نتائج کالعدم قرار دئیے جاہیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں