لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما جہانگیر ترین، صدارتی انتخاب سے قبل پارٹی امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کی درخواست پر وطن واپس پہنچ گئے۔

جہانگیر ترین اپنا دورہ لندن چھوڑ کر 27 اگست کی صبح لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئرپورٹ پہنچے۔

اس موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور ان کی جماعت کو جب بھی ان کی ضرورت ہوگی وہ دستیاب ہوں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ انہیں پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ڈاکٹر عارف علوی نے فون کیا اور صدارتی انتخاب میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی تھی۔

مزید پڑھیں: صدارتی انتخاب: اعتزاز احسن، عارف علوی، فضل الرحمٰن کے کاغذاتِ نامزدگی جمع

تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین عیدالاضحیٰ سے قبل برطانوی دارالحکومت لندن چلے گئے تھے۔

خیال رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت یقینی بنانے کے لیے نمبر گیمز میں جہانگیر ترین نے ہی اہم کردار ادا کیا تھا۔

حالیہ انتخابات میں پی ٹی آئی کو 115 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی اور وہ مرکز میں پاکستان کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری تھی تاہم حکومت بنانے کے لیے اسے مزید اراکینِ اسمبلی کی حمایت درکار تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ‘پی ٹی آئی نے پاکستان کی موروثی سیاست میں دراڑیں ڈال دیں‘

پی ٹی آئی کا اپنے نمبر پورے کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) جیسے بڑی جماعتوں سے مقابلہ تھا۔

ایسے میں جہانگیر ترین نے اپنی کوششوں سے نہ صرف دیگر چھوٹی جماعتوں کی حمایت حاصل کی بلکہ آزاد اراکینِ اسمبلی کو بھی ساتھ ملا لیا جس کی وجہ سے تحریک انصاف مرکز میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئی۔

پی ٹی آئی کو اس سے بھی بدتر صورتحال کا سامنا پنجاب میں تھا، جہاں اس کی نشستوں کی تعداد مسلم لیگ (ن) کی نشستوں سے کم تھی اور یہاں کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ علیحدہ علیحدہ آزاد اراکینِ اسمبلی سے رابطے کرنا تھا۔

پنجاب میں پی ٹی آئی اراکین کے بعد سب سے بڑی تعداد آزاد اراکینِ اسمبلی کی ہی تھی جنہیں جہانگیر ترین نے قائل کرکے پارٹی میں شامل کیا جبکہ صوبے میں تیسری بڑی جماعت مسلم لیگ (ق) نے پہلے ہی پی ٹی آئی سے اتحاد کا اعلان کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: جہانگیر ترین نااہل قرار

جہانگیر ترین کی ان کوششوں کی وجہ سے ہی پی ٹی آئی مرکز کے بعد پنجاب میں بھی حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی۔

تاہم تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ جہانگیر ترین کی صدارتی انتخاب سے قبل آمد سے واضح ہے کہ وہ عارف علوی کو ووٹ دلوانے کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے نااہلی کے حوالے سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے جہانگیر ترین کو آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت قومی اسمبلی سے نا اہل قرار دے دیا تھا۔

مذکورہ نا اہلی کی وجہ سے تحریک انصاف کے سینئر رہنما نے حالیہ انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں