امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ہیلی کاپٹر کے ایک کلومیٹر کا خرچ 55 روپے کو اچھنبے کی بات قرار دیا اور کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمٰن صدر پاکستان منتخب ہوئے تو عمران خان اور ان کا جوڑا خوش آئند ہوگا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ‘مولانا فضل الرحمٰن اور عمران خان کا جوڑا اگر بن گیا تو یہ خوش آئند ہوگا’۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ‘میں ہیلی کاپٹر کو مسئلہ نہیں سمجھتا بلکہ کہتا ہوں کہ ایف 16 استعمال کرلیں تو یہ کوئی بڑی بات نہیں، اصل مسئلہ یہ ہے کہ خود پی ٹی آئی نے جو وعدے کیے اور جو الفاظ ادا کیے تو ان کے وہ نعرے، وہ وعدے اور وہ الفاظ ان کے لیے ایک آئینہ بنے ہیں اور لوگ بھی ان سے پوچھتے ہیں’۔

حکومت کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے خرچے کی باتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘البتہ یہ بات بہت زیادہ خوش آئند ہے کہ ایسے ہیلی کاپٹر ایجاد ہوگئے ہیں جن پر 55 روپے فی کلومیٹر خرچ آتا ہے لیکن یہ ذرا اچھنبے کی بات ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘کوئی وزیراعظم موٹر میں جائے یا ہیلی کاپٹر میں جائے یہ مسئلہ نہیں ہے، مسئلہ پی ٹی آئی نے خود بنایا اور خود اعلان کیا تھا کہ ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کریں گے اور حکومت استعمال کررہی ہے’۔

امریکا کے حوالے سے نئی حکومت کی پالیسی پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘ہمارا شروع سے موقف ہے کہ امریکا کا کوئی مطالبہ نہیں ماننا چاہیے اور ان کا مطالبہ مسترد کرنا چاہیے ماضی کے حکمرانوں نے ہمیشہ ان کی ہاں میں ہاں ملا کر اپنے ملک کو نقصان پہنچایا’۔

یہ بھی پڑھیں:جیلوں میں جانے کیلئے ہم قابل قبول تو صدارت کیلئے کیوں نہیں، مولانا فضل الرحمٰن

سراج الحق نے کہا کہ ‘پرویز مشرف نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا، امریکا کے کہنے پر انہوں نے افغانستان میں کارروائی میں حصہ لیا اور جو پرائی جنگ تھی وہ ادھر لے آیا جس کے نتیجے میں ہمارے ہزاروں لوگ شہید، زخمی ہوئے اور آئی ڈی پیز بن گئے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘امریکا کے ساتھ دوستی بھی اچھی نہیں ہے اور جس نے بھی دوستی کی ہے ان کو بھی نقصان پہنچا’۔

قبل ازیں علامہ اقبال ٹاﺅن لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا تھا کہ پاکستانی معیشت کو سود سے پاک کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سراج الحق نے بھی انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھا دیے

جماعت اسلامی اور متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ حکومتوں سے کسی معجزاتی کارکردگی کی توقع نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت احتساب، حکومت کی نظریاتی سمت اور آئین کے مطابق نظریاتی تعلیم کے اقدامات متعین کردے تو یہی بڑی کامیابی ہوگی۔

لیاقت بلوچ نے کہا تھا کہ سوشل میڈیا سب کی پگڑیاں اچھالتا اور کپڑے اتارتا رہا تو ملک سماجی و معاشرتی طور پر انارکی کا شکار ہوسکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پوری قوم 6 ستمبر کو یوم دفاع جوش و جذبے کے ساتھ منائے گی۔

جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے کہا تھا کہ کشمیریوں پر ظلم اور قیامت ڈھائی جارہی ہے، امریکا، بھارت اور اسرائیلی گٹھ جوڑ سے خطے کی سلامتی خطرات سے دوچار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں