لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری سے متعلق مشاورت کے لیے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا جس کی صدارت سابق وزیراعظم نواز شریف کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس کل (8 اکتوبر) صبح 11 بجے لاہور میں منعقد ہوگا جس کی صدارت سے نواز شریف اپنی سیاسی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف سے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز نے جاتی امرا میں ملاقات کی، اس موقع پر مریم نواز بھی موجود تھیں۔

مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو گرفتار کرلیا

شریف فیملی کی بیٹھک میں شہبازشریف کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال سمیت دیگر امورپر غور کیا گیا۔

اس موقع پر حمزہ شہباز اور سلمان شہباز نے نواز شریف کو والد کی نیب ریمانڈ سے متعلق بریفنگ دی۔

ملاقات میں ضمنی انتخاب سے قبل شہباز شریف کی گرفتاری ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے انتقامی کاروائیاں مزید برداشت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق شریف فیملی سی ای سی کو اعتماد میں لینے کے بعد اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کرے گی۔

ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام دشمن اقدامات، سی پیک اور سیاسی انتقامی کاروائیوں کے خلاف حکمتِ عملی تیار کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : شہباز شریف 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

ذرائع کا کہنا تھا کہ شریف فیملی نے شہبازشریف سے ملاقات کے لیے تمام قانونی طریقے استعمال کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

قومی لیڈر کی گرفتاری کا مذاق زیاد دیر نہیں چلے گا، حمزہ شہباز

قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری سے متعلق ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ قومی لیڈر کی گرفتاری کا مذاق زیادہ دیر چلنے والا نہیں ہے۔

جاتی امرا کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی گرفتاری کو تماشا بنادیا گیا ہے، جس نے قوم کی خدمت کی، بجلی کے منصوبے لگائے، 23سو ارب روپے بچائے، اُسے صاف پانی کیس میں بلایاجاتا ہے اور آشیانہ کیس میں گرفتار کرلیاجاتاہے۔

مزید پڑھیں : شہباز شریف کی گرفتاری: پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے جس ٹھیکیدار کا ٹھیکہ منسوخ کیا گیا اس نے دس گنا پلی بارگینگ کرکے جان چھڑوا لی، وہ شخص اینٹی کرپشن کا مفرور ہے۔

خیال رہے کہ نیب لاہور نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو 5 اکتوبر کو صاف پانی اسکینڈل کے حوالے سے بیان کے لیے طلب کیا تھا جہاں انہیں نیب نے باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا تھا۔

گزشتہ روز 6 اکتوبر کو احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کی تفتیش کے سلسلے میں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر شہباز شریف کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں