بھارت کے میگا میوزک کمپوزر اور گلوکار 57 سالہ انو ملک پر گزشتہ ہفتے 2 گلوکاراؤں شویتا پنڈت اور سونا مہاپترا کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔

اگرچہ انو ملک نے خود پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا تھا، تاہم گلوکاراؤں کا دعویٰ تھا کہ میوزک کمپوزر کی جنسی حرکتوں سے پوری انڈسٹری واقف ہے۔

شویتا پنڈٹ اور سونا مہاپترا کے بعد اب مزید 2 گلوکاراؤں نے میوزک کمپوزر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انو ملک نے انہیں اس وقت نازیبا رویے کا نشانہ بنایا جب وہ کیریئر کے ابتدائی دور میں تھیں۔

‘مڈ ڈے’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ انو ملک پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی 2 گلوکاراؤں نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی، تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں بھی گلوکار نے جنسی طور پر ہراساں کیا۔

انو ملک پر الزام لگانے والی ایک گلوکارہ نے دعویٰ کیا کہ موسیقار نے انہیں 1990 میں اپنے ہی گھر میں ‘ریپ’ کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

گلوکارہ نے اس وقت کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ انو ملک نے پہلے تو انہیں ان کی دوست کے ساتھ اپنے گھر بلایا تھا اور پہلی دفعہ میں انہوں نے اپنی اہلیہ اور بیٹٰی سے ملاقات بھی کروائی۔

گلوکارہ کے مطابق تاہم دوسری بار انو ملک نے انہیں اس وقت گھر بلایا جب ان کی دوست ممبئی سے باہر تھیں،اس لیے وہ موسیقار سے تنہا ملنے گئیں،لیکن وہاں پہنچنے کے بعد انہیں پتہ چلا کہ ان کی اہلیہ اور بچی بھی گھر پر نہیں۔

انو ملک پر شویتا پنڈت اور سونا مہاپترا الزام لگا چکی ہیں—فوٹو: مڈ ڈے
انو ملک پر شویتا پنڈت اور سونا مہاپترا الزام لگا چکی ہیں—فوٹو: مڈ ڈے

گلوکارہ نے دعویٰ کیا کہ انو ملک نے تنہائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے اسکرٹ کو اتار کر اپنی پینٹ اتارنے کی کوشش کی اور اس عمل پر گلوکارہ نے ان کا مقابلہ بھی کیا، تاہم موسیقار ان سے زیادہ طاقتور تھے۔

گلوکارہ کے مطابق خوش قسمتی سے اسی دوران انو ملک کے گھر کی گھنٹی بجی اور وہ بچ گئیں۔

انو ملک پر الزام لگانے والی ایک اور گلوکارہ نے بتایا کہ موسیقار نے انہیں 7 سال قبل میوزک پروگرام ‘انڈین آئڈل’ کے دوران جنسی طور پر ہراساں کیا۔

گلوکارہ نے بتایا کہ ایک دن انو ملک نے ان سے اسٹوڈیو میں پوچھا کہ ان کا کوئی بوائے فرینڈ ہے، گلوکارہ کی جانب سے نفی میں جواب ملنے پر موسیقار نے ان سے کہا اس کا مطلب ہے تمہیں سنبھالنے والا کوئی نہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’انو ملک نے بوسہ دینے کے بدلے شان کے ساتھ گانے کی پیشکش کی‘

گلوکارہ کے مطابق انو ملک کے نازیبا رویے یہیں پر ختم نہیں ہوئے، بلکہ ایک دن ساؤنڈ پروف اسٹوڈیو میں موسیقار نے ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی اور انہیں بانہوں میں بھر کر سینے سے لگانا چاہا، تاہم انہوں نے پوری طاقت سے موسیقار کو پیچھے دھکیل دیا۔

انو ملک انڈین آئڈل کے جج بھی ہیں—فوٹو: مڈ ڈے
انو ملک انڈین آئڈل کے جج بھی ہیں—فوٹو: مڈ ڈے

دوسری جانب ہندوستان ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ انو ملک پر الزامات سامنے آنے کے بعد میوزک پروگرام ‘انڈین آئڈل’ کے پروڈیوسر انہیں پروگرام سے نکالنے کا سوچ رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق میوزک پروگرام کے پروڈیوسر کا کہنا ہے کہ وہ انو ملک کی ایسی عادتوں سے واقف ہیں اور انہیں اپنے پروگرام کی ٹیم میں شامل خواتین نے بھی موسیقار کے رویے سے متعلق شکایت کی ہے۔

انڈٰین آئڈل کے پروڈیوسر کے مطابق انہیں اپنے پروگرام کی خواتین ارکان نے بتایا کہ انو ملک نے ان کے ساتھ بھی زبردستی کرنے کی کوشش کی،جس وجہ سے اب موسیقار کو پروگرام سے نکالنے پر غور کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ انو ملک ‘انڈین آئڈل’ میں بطور جج خدمات سر انجام دیتے ہیں، اس پروگرام کو میوزک کے حوالے سے بھارت کا سب سے بہترین پروگرام مانا جاتا ہے، جس کے ذریعے نئے گلوکاروں کو مواقع دیے جاتے ہیں۔

57 سالہ انو ملک نے کیریئر کا آغاز 1980 میں بطور میوزک کمپوزر کیا، انہوں نے درجنوں مقبول گیتوں کی نہ صرف موسیقی ترتیب دی بلکہ انہوں نے ان میں اپنی آواز کا جادو بھی جگایا۔

‘اس پیار سے میری طرف نہ دیکھو، اونچی ہے تیری بلڈنگ، نہ ملو کہیں پیار ہو نہ جائے، سندیسے آتے ہیں، جانم سمجھا کرو، اس طرح عاشقی کا فرض ادا کر جاؤں گا ‘ سمیت درجنوں مقبول گیتوں میں آواز کا جادو جگانے والے انو ملک نے متعدد فلموں کی موسیقی بھی ترتیب دی۔

انہوں نے ‘سڑک، بازیگر، میں ہوں نا، شادی نمبر ون، چوری چوری چپکے چپکے، مجھے کچھ کہنا ہے، میلا، ہیرا پھیری اور گنگا،جمنا سروسوتی‘ درجنوں مقبول فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں