انڈونیشیا: باکسنگ میچ کے دوران بھگڈر، سترہ شائقین ہلاک
تمیکا: مشرقی انڈونیشیا کے ایک دور دراز علاقے میں باکسنگ میچ کے دوران ہارنے والے باکسر کے حامیوں کی ہنگامہ آرائی کے بعد بھگڈر مچنے سے سترہ شائقین ہلاک ہو گئے۔
پاپوا کے صوبائی پولیس ترجمان آئی گیڈے سمرٹراجیا نے پیر کو اے ایف پی سے گفتگو میں بتایا کہ کچلے جانے والوں میں بارہ خواتین بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعہ میں 38دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق، 1500 کے قریب افراد اتوار کو رات گئے نائبیری قصبے میں واقع سٹیڈیم میں مقامی چیمپئن شپ کا میچ دیکھ رہے تھے کہ میچ کے نتیجے پر تماشائیوں کو غصہ آ گیا اور انہوں نے کرسیاں پھینکنا شروع کردیں۔
جیا نے کہا کہ تشدد کے قابو سے باہر ہونے کے ڈر سے سب نے وہاں سے جلد ی میں نکلنے کی کوشش کی جس سے درجنوں افراد بھگڈر کی زد میں آگئے۔
ایک عینی شاہد نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ سٹیڈیم کے پانچ گیٹ تھے لیکن میچ کے دوران صرف دو گیٹ کام میں لائے گئے تھے۔
خیال رہے کہ 2011ء میں بھی دو افراد اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب جکارتہ سٹیڈیم میں انڈونیشیا اور حریف ملائیشیا کے درمیان جنوب مشرقی ایشیئن گیمز کے فٹبال فائنل میں ہزاروں تماشائیوں میں بھگدڑ مچ گئی تھی۔
اسی طرح فروری 2008ء میں بھی بنڈونگ شہر میں راک کنسٹرٹ کے بعد ہزاروں شائقین کے ایک ساتھ باہر جانے کی کوشش میں افراتفری سے دس نوجوانوں کی موت واقع ہو گئی تھی۔
اسی سال ستمبر میں اکیس افراد مشرقی جاوا میں اس وقت ہلاک ہوئے جب رمضان میں نقدی حاصل کرنے کے لئے جمع ہونیوالے مجمع میں بھگڈر مچ گئی تھی۔