وزیر اعظم محمد نواز شریف ملک کے پہلے نجی ہائیڈرو پاور پلانٹ کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو اے پی پی

میرپور: وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ملک میں جاری بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ملکی تاریخ کے پہلے نجی ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ کا افتتاح کر دیا ہے۔

نواز حکومت نے بجلی بحران پر قابو پانے کے وعدے کرتے ہوئے گیارہ مئی کو ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

پیر کو وزیر اعظم نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا دورہ کیا اور میرپور میں 84 میگاواٹ ہائیڈل پاور پراجیکٹ کا افتتاح کیا۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس منصوبے اور اس طرح کے دیگر منصوبوں سے آنے والے دنوں میں بجلی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

نواز شریف نے منصوبے کو ملکی تاریخ میں سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ اس سے ملکی معیشت کے مختلف سیکٹرز کو بجلی کی فراہمی کے لیے نئے منصوبے شروع کرنے میں مدد ملے گی۔

نجی کمپنی کی جانب سے دریا کے ڈیم پر تعمیر کیا گیا 84 میگا واٹ کا نیو بونگ اسکیپ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تھرمل انرجی کے مقابلے میں انتہائی کم قیمت پر بجلی پیدا کرے گا۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق مذکورہ منصوبہ 215 ملین ڈالر کی لاگت سے 40 ماہ میں مکمل کیا جائے گا جو 84 میگا واٹ کی بجلی پیدا کرے گا جس کو 132 کے وی کی نیشنل گرڈ میں شامل کر دیا جائے گا۔

پاکستان میں توانائی کا بحران گزشتہ کچھ سالوں میں شدت اختیار کر گیا ہے جہاں ملکی طلب 15 ہزار میگا واٹ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ پیداواری صلاحیت صرف 8 ہزار میگا واٹ ہے۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ملک کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے کئی ہزار میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے، بجلی کی طلب و رسد کو دیکھتے ہوئے پن بجلی، شمسی توانائی اور ونڈ پاور پراجیکٹ پر کام ہو رہا ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ چیئرمین واپڈا کو تبدیل کرنے کا سوچ رہے ہیں جبکہ ہندوستان سے بجلی حاصل کرنے کا آپشن بھی موجود ہے تاہم اس سلسلے میں مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے، ہم زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آئندہ 25 سالوں کیلئے ایک لاکھ میگاواٹ اضافی بجلی کی ضرورت ہے جس کیلئے طویل اور قلیل مدت منصوبوں پر کام ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں