گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مارکیٹ میں نئے نئے برانڈز، جوس کے ڈبے متعارف کرارہے ہیں اور لوگوں میں بھی ڈبے کے مشروبات پینے کی عادت میں اضافہ ہورہا ہے۔

آج کل لوگ تازہ پھل کھانے سے زیادہ ڈبے کے مشروبات پینا پسند کرتے ہیں، حتیٰ کے کسی کو ہسپتال دیکھنے جائیں تو اس کے لیے بھی ڈبے کے جوس لے جانے کا فیشن بن چکا ہے۔

تاہم کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ ڈبو کے مشروبات آپ کی صحت کے لیے کتنے خطرناک ہو سکتے ہیں؟

حال ہی میں سامنے آئی ایک امریکی تحقیق کے مطابق نوجوان آج کل دودھ کی جگہ ڈبے کے جوس کا انتخاب زیادہ کرتے ہیں۔

تحقیق میں چند طلبہ پر تجربہ کیا گیا، جن سے سوالات کیے گئے کہ وہ کس وقت میں کیا پینا پسند کرتے ہیں، جس میں سب سے زیادہ انتخاب ڈبے کے مشروبات کا کیا گیا۔

تحقیق میں سامنے آیا کہ سامنے رکھے پانی، پھل، دودھ اور ڈبے کا جوس میں سے سب سے زیادہ ڈبے کا جوس ہی پیا گیا۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دودھ اور پھلوں میں ڈبے کے مشروبات سے زیادہ غذائیت پائی جاتی ہے۔

جبکہ کیلشیم، وٹامن ڈی اور فائبر کے لیے بھی دودھ اور پھلوں کا انتخاب کرنا بہتر ہے۔

یہاں ایسی چند وجوہات بیان کی جارہی ہیں جنہیں پڑھ کر اندازہ ہوجائے گا کہ ڈبے کے مشروبات کا انتخاب کیوں ہمارے لیے غلط ہے:

1- فروٹ جوس میں فائبر موجود نہیں ہوتا، جب پھلوں کو بلینڈ کیا جاتا ہے تو اس کے گودے میں فائبر رہ جاتا ہے جو شربت میں نہیں پہنچتا۔

2- فائبر کے بغیر یہ شربت صرف میٹھا پانی بن جاتے ہیں، پھلوں میں قدرتی طور پر شوگر موجود ہوتی ہے اور بہت زیادہ شربت پینا وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔

3- اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو یہ شربت بالکل صحیح انتخاب نہیں۔

4- فائبر آپ کا پیٹ بھرتا ہے، تاہم جوس سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں