پولیس اہلکاروں کے قتل کا معاملہ: متحدہ کے کارکن سمیت 4 ملزمان بری

30 نومبر 2018
عدالت نے عدم ثبوتوں پر ملزمان کو بری کیا—فائل فوٹو
عدالت نے عدم ثبوتوں پر ملزمان کو بری کیا—فائل فوٹو

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے 2 پولیس اہلکاروں کے قتل کے معاملے میں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکن عبید کے ٹو سمیت 4 ملزمان کو بری کردیا۔

شہر قائد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس اہلکاروں کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اس دوران رینجرز پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا کہ چاروں ملزمان ٹارگٹ کلرز ہیں اور ان پر متعدد مقدمات درج ہیں۔

مزید پڑھیں: جیلر قتل کیس: متحدہ کے 3 کارکنان پر فرد جرم

جس پر ملزمان کے وکیل عابد زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ان کے موکل کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔

دوران سماعت پولیس نے موقف اپنایا کہ ملزمان نے 27 فروری 2006 کو شفیق موڑ پر فائرنگ کی اور اے ایس آئی کامل مرتضی اور آصف کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔

تاہم عدالت نے ایم کیو ایم کے مرکز سے گرفتار عبید کے ٹو سمیت دیگر ملزمان کو ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت کی جانب سے جن ملزمان کی بریت کا حکم دیا گیا، ان میں اشتیاق پولیس والا، ابو عرفان اور شفیق موٹا شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد، ولی بابر کا قاتل گرفتار

خیال رہے کہ ان تمام ملزمان کے خلاف فیڈرل بی انڈسٹریل ایریا میں 2007 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ مارچ 2015 میں رینجرز کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ مارا گیا تھا اور اس دوران 80 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے 26 افراد مسلح تھے۔

رینجرز کی جانب سے اس چھاپے کے دوران عبید کے ٹو کو بھی حراست میں لیا گیا تھا، جس پر ٹارگٹ کلنگ کا الزام تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں