کراچی میں مسلسل چوتھے روز سی این جی کی بندش کے باعث گیس اسٹیشن بند ہونے کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہے، جس کے نتیجے میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع آمد و رفت کی عدم دستیابی کے باعث دفاتر اور دیگر کاموں کے سلسلے میں گھروں سے نکلنے والے مرد و خواتین گھنٹوں سڑکوں پر بسوں کے انتظار میں کھڑے رہے جبکہ سڑکوں پر موجود رکشہ اور ٹیکسیوں نے عوام سے منہ مانگا کرائے طلب کیے۔

ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس سی جی) کی جانب سے سی این جی کی فراہمی منقطع ہونے کے باعث سڑکوں پر گاڑیاں لانا ممکن نہیں اور آئندہ چند روز میں صورتحال بہتر ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔

یہ بھی پڑھیں: گیس بحران: سوئی سدرن،ناردرن کے ڈائریکٹرز کےخلاف انکوائری کا حکم

اس سلسلے میں ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی ٹرانسپورٹر کو گاڑی سڑک پر لانے سے منع نہیں کیا کاروبار کرنے والے ہر شخص کے لیے یہ ایک واضح صورتحال ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں 90 فیصد بسیں سی این جی ایندھن پر چلتی ہیں جس کی بندش کے باعث انہیں سڑکوں پر لانا ممکن نہیں اور صورتحال کب بہتر ہوگی اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

واضح رہے کہ پیر کو ہفتہ وار تعطیل کے بعد منگل کے روز ايس ايس جی سی نے گھریلو اور صنعتی صارفین کی طلب پوری کرنے کے لیے سی این جی سیکٹر کو گیس کی ترسیل غیر معینہ مدت کے لیے منقطع کردی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی معطل

ڈان نیوز کے مطابق ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا تھا کہ گیس فیلڈ میں فنی خرابی دور ہونے اور ایس ایس جی سی نظام کے لائين پيک میں بہتری آتے ہی سی این جی سیکٹرز کو گیس بحال کردی جائے گی۔

اس ضمن میں وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں گھریلو، کمرشل صارفین اور چھوٹی صنعتوں کے لیے گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی تاہم اس کا پریشر ضرور کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی عدم فراہمی وقتی ہے، صورت حال بہتر ہونے پر گیس کی فراہمی بحال کر دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'افسوس ہوتا ہے گیس کا بہت بڑا ذخیرہ ہم نے چولہوں میں جھونک دیا'

اس سلسلے میں سی این جی ایسوسی ایشن اور سوئی سدرن گیس حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات ناکام ہوئے اور سوئی سدرن گیس حکام نے فوری طور پر گیس بحال کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔

دوسری جانب سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ جمعہ تک سی این جی اسٹیشنز کو گیس بحال نہ کی گئی تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیں گے۔

ادھر سندھ میں پاور پلانٹس، صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز پر گیس کی بندش پر فنکشنل لیگ نے سندھ اسمبلی میں قرارداد بھی جمع کروائی۔

مزید پڑھیں: ’گیس کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو گردشی قرضوں میں اضافہ ہوجائے گا‘

رکنِ سندھ اسمبلی کمار گوکلانی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ سی این جی اسٹیشنز کو گیس فوری بحال کی جائے اور سندھ حکومت وفاق سے رابطہ کرکے گیس کے معاملے پر فوری ایکشن لے۔

تبصرے (0) بند ہیں