یمن: ہم جنس پرستی کے الزام پر ایک شخص ہلاک

شائع July 16, 2013

۔۔۔۔فائل فوٹو رائٹرز۔
۔۔۔۔فائل فوٹو رائٹرز۔

عدن: جنوبی لہج صوبہ میں القاعدہ سے منسلک ایک گروپ کے دو شدت پسندوں نے ایک یمنی باشندے کو ہم جنس پرست ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔

پولیس ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ الانصار الشریعہ گروپ جو کہ امریکہ کی دہشتگرد گروپوں کی فہرست میں شامل ہے، کے حملہ آوروں نے پیر کو دیر گئے لہج کے صوبائی دارالحکومت میں 20 سالہ نوجوان ہاشم العاصمی کو گولی مار کر ہلاک کردیا اور مزید بتایا کہ مسلح افراد عاصمی کو قتل کرنے کے بعد موٹرسائیکل پر فرار ہوگئے۔

ذریعہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملہ آوروں کا تعلق انصار الشریعہ گروپ سے تھا اور انہوں نے اس شخص پر ہم جنس پرست ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

انصار الشریعہ القاعدہ کی یمن میں مقامی شاخ ہے تاہم اسکا نیٹ ورک کمزور ہونے کے باوجود اب بھی زیادہ تر جنوبی اور مشرقی حصوں میں سرگرم ہے۔

القاعدہ کے حامیوں نے 2011ء میں گیارہ ماہ کی احتجاجی تحریک کے دوران مرکز میں حکومت کی کمزاری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یمن کے جنوب اور مشرق میں ایک بڑے حصے پر قبضہ کرلیا تھا۔

اس تحریک کے نتیجے میں صدر علی عبداللہ صالح کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

یمنی سرکاری فوج نے اس کے بعد سے امریکی ڈرون حملوں کی مدد سے علاقے کا زیادہ تر حصہ دوبارہ اپنے قبضے میں لے لیا ہے تاہم جہادیوں کے مشرقی صحراء میں ٹھکانے بدستور قائم ہیں اور عموماً غیر لائسنس یافتہ موٹرسائیکلز کا استعمال کرتے ہوئے حملے کرتے ہیں اور فرار ہوجاتے ہیں۔

ان علاقوں کے کنٹرول کے دوران شدت پسندوں نے سخت شرعیہ قانون(اسلامی قانون) کے نفاذ کی کوشش کی تھی جس میں مختلف جرائم میں لوگوں کو مرتکب قرار دیکر انہیں پھانسی یا کوڑے دینے کی سزائیں شامل ہیں۔ انہوں نے چوری کے الزام میں کئی لوگوں کے ہاتھ بھی کاٹے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2025
کارٹون : 4 جولائی 2025