کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں ’ایک درجن‘ سے زائد نامعلوم افراد کی پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے دفتر پر فائرنگ سے 2 کارکن جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ

رضویہ سوسائٹی کے ایس ایچ او نواز بروہی کا کہنا تھا کہ 6 موٹرسائیکلوں پر سوار ایک درجن سے زائد نامعلوم افراد نے پی ایس پی کے دفتر پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔

دوسری جانب پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کارکنوں پر قاتلانہ حملے کو ’متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور لندن کا ڈرامہ‘ قرار دیا۔

عباسی شہید ہسپتال میں زخمی کارکنوں سے ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 برس میں کسی کو پتھر مارا اور نہ ہی گولیاں چلائیں۔

مزیدپڑھیں: متحدہ پر الزامات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

مصطفیٰ کمال نے وزیراعظم، وزیراعلیٰ سندھ اور آرمی چیف سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایس پی کے کارکنوں کی وجہ سے کراچی میں امن آیا اور بزدلانہ کارروائی میں میرے ساتھیوں کو شہید کیا گیا۔

مصطفیٰ کمال نے کارکنوں کو پر امن رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم لازوال قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور اپنے ساتھیوں کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

پی ایس پی کے مطابق جاں بحق کارکنوں کی شناخت 35 سالہ اظہر ولد رحمت اور 40 سالہ نعیم ولد رمضان کے نام سے ہوئی جبکہ 35 سالہ فہد اور 35 سالہ یاسر شدید زخمی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں