تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ، وزیراعظم نے عثمان بزدار کو طلب کرلیا

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2019
وزیراعظم نے مذکورہ اضافے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا—فوٹو: وزیراعظم انسٹاگرام اکاؤنٹ
وزیراعظم نے مذکورہ اضافے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا—فوٹو: وزیراعظم انسٹاگرام اکاؤنٹ

وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اسمبلی میں اراکین کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل منظور ہونے پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو وضاحت کے لیے طلب کرلیا۔

وزیراعلٰ سیکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مذکورہ اضافے پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے عثمان بزدار کو تنخواہوں اور مراعات میں اس اضافے کو روکنے کی بھی ہدایت کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ بل اب بھی وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں موجود ہے اور اب تک گورنر ہاؤس ارسال نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کے اراکین کی تنخواہ میں دگنا اضافہ

اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بل میں سے وزیراعلیٰ کو تفویض کی جانے والی تاحیات مراعات کی شق حذف کردی گئی ہے جس کے بعد یہ بل منظوری کے لیے گورنر پنجاب چوہدری سرور کے پاس بھیجا جائے گا۔

خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور اتحادی جماعتوں نے وزیراعلیٰ اور اسپیکر سمیت دیگر اراکین کی تنخواہوں میں دگنا اضافے کے لیے پیش کیے گئے بل کو اپوزیشن کی غیرموجودگی میں منظور کرلیا تھا۔

پنجاب سے اسمبلی میں بل کی منظوری کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کی تنخواہ 4 لاکھ 25 ہزار، صوبائی اسپیکر کی 2 لاکھ 60 ہزار اور اسمبلی کے اراکین کی فی کس ایک لاکھ 95 ہزار روپے ماہانہ تک پہنچ گئی تھی۔

پنجاب اسمبلی نے نئے بل میں کہا گیا تھا کہ اگر صوبے کے وزیراعلیٰ کا لاہور میں گھر نہیں ہوتو صرف دور حکومت مکمل کرنے کے بجائے تاحیات گھر بھی ملے گا۔

مزید پڑھیں: اراکین صوبائی اسمبلی کی تنخواہوں میں بے پناہ اضافے پر وزیر اعظم برہم

جس پر وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت اراکین صوبائی اسمبلی کی تنخواہوں میں بے پناہ اضافے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو بلا جواز قرار دیا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ سمیت اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں بے پناہ اضافے کے پنجاب اسمبلی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان خوشحال ہوجائے تو شاید یہ قابلِ فہم ہو مگر ایسے میں جب عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی وسائل دستیاب نہیں، یہ فیصلہ بالکل بلاجواز ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں