سندھ سیلز ٹیکس کی وصولی میں ایک مرتبہ پھر آگے

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2019
سیلولر سروسز پر ٹیکس کی معطلی کے باوجود سیلز ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا—
سیلولر سروسز پر ٹیکس کی معطلی کے باوجود سیلز ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا—

کراچی: سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی) کی جانب سے 19-2018 کی پہلی 3 سہ ماہی میں سیلز ٹیکس کی وصولی میں ریکارڈ 9 فیصد کے قریب ترقی دیکھی گئی اور یہ رقم گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 64 ارب روپے کے مقابلے میں 70 ارب روپے رہی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جولائی 2018 سے پری پیڈ اور پوسٹ پیڈ سیلولر فون سروسز پر سیلز ٹیکس کی معطلی کے باوجود مجموعی طور پر ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا۔

واضح رہے کہ ایس آر بی ٹیلی کام سروسز پر 10 فیصد تک سیلز ٹیکس وصول کرتا تھا جو تقریباً ایک ارب روپے ماہانہ بنتے تھے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں سیلز ٹیکس کی وصولی 44 فیصد تک بڑھ گئی

ادھر سندھ ریونیو بورڈ کے سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران ریونیو پر پڑنے والے منفی تاثر کو دور کرنے کے لیے بورڈ نے مسلسل کوششوں سے 4 ہزار 7 نئی ٹیکس دہندگان کا اضافہ کیا۔

مارچ کے مہینے میں ٹیکس وصولی 7.67 فیصد کے اضافے سے 9 ارب 25 کروڑ 10 لاکھ روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 8 ارب 59 کروڑ 10 لاکھ روپے تھی۔

انہوں نے کہا کہ 9 ماہ (پہلی تین سہ ماہی) کے اختتام پر رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کی تعداد جولائی 2018 کے 26 ہزار 465 سے بڑھ کر 30 ہزار 472 تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: خدمات پر سیلز ٹیکس کی وصولی میں سندھ سب سے آگے

علاوہ ازیں پنجاب ریونیو اتھارٹی کی جانب سے جولائی سے مارچ کے دوران سروسز پر ٹیکس کی وصولی میں 7 فیصد کمی ہوئی اور یہ 69 ارب روپے رہی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 74 ارب روپے تھی۔

واضح رہے کہ سروسز پر سیلز ٹیکس کی شرح میں سندھ سب سے کم 13 فیصد پر ہے جبکہ پنجاب 16 فیصد اور بلوچستان، خیبرپختونخوا 15 فیصد پر ہیں۔


یہ خبر 02 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں