پیپلز پارٹی کا حکومت سے آئی ایم ایف معاہدے کی شرائط سامنے لانے کا مطالبہ

پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا کہ حکومت بتائے کہ بجلی، گیس اور پیڑول کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوگا؟ — فائل فوٹو: ڈان نیوز
پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا کہ حکومت بتائے کہ بجلی، گیس اور پیڑول کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوگا؟ — فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے ہونے والے معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل اس کی شرائط سامنے لائیں۔

پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ عالمی ادارے سے معاہدے پر اسی ماہ دستخط کرلیے جائیں گے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان ہے کوئی کارپوریٹ کمپنی نہیں کہ یہاں بھی کمپنی کے بورڈ کی طرح فیصلے مسلط کیے جائیں۔

ترجمان بلاول بھٹو نے حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ 22 کروڑ عوام کے مستقبل کا فیصلہ ہے، انہیں خفیہ نہیں رکھا جا سکتا۔

مزید پڑھیں: ’اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو لات مار کر حکومت گرادیں گے‘

مصطفی نواز کھوکھر نے سوال اٹھایا کہ دونوں فریقین کے درمیان ہونے والے اس معاہدے میں ایسا کیا ہے جس کی تفصیلات وزیر خزانہ سامنے لانے سے گریز کر رہے ہیں؟

انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ پارلیمنٹ اور عوام جاننا چاہتے ہیں کہ اس معاہدے کے بعد مہنگائی مزید کتنی بڑھے گی، معاہدے کی شرائط سے بجلی، گیس، پیٹرولیم کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوگا؟

ترجمان وزیراعظم نے معاہدے کی شرائط منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بتائے کہ آئی ایم ایف کے معاہدے سے ڈالر کتنا مہنگا ہوگا اور روپے کی قدر کتنی کم ہوگی؟

حکومتی پالیسی کو ہدف تنقید بانتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت پہلے ہی اپنی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت کا دیوالیہ کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا ریفرنس دائر، 60 کروڑ روپے کا پلاٹ نیب کے حوالے

انہوں نے مزید کہا کہ غریب عوام حکومت کی جانب سے بجلی، گیس، پیٹرولیم اور اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی تلے پس گئے ہیں جبکہ اسٹاک ایکسچینج بھی کریش ہوچکی ہے۔

ترجمان بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا کہ اپوزیشن کوئی بھی عوام دشمن معاہدہ قبول نہیں کرے گی۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے بھی ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدزبانی اور بڑھک بازی وزیراعظم کے عہدے کے شایان شان نہیں۔

مزید پڑھیں: 'بلاول کو سیاست کیلئے زرداری کے بجائے بھٹو بننا پڑے گا'

انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کی سیاسی سرگرمیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی چیئرمین کی سیاسی سرگرمیوں سے مخالفین کا ذہنی توازن بگڑ جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت عوامی طاقت پر یقین رکھتی ہے اور اس کی پوری تاریخ جبر اور استبداد سے مقابلہ ہے۔

سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سہاروں اور بیساکھیوں پر کھڑے زمین بوس ہونے والے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں