افغان امن مذاکرات میں تیزی کیلئے پاکستان کی امریکی حکام کو حمایت کی یقین دہانی

01 مئ 2019
امریکی وفد نے پاکستان میں سیاسی و عسکری حکام سے ملاقات کی — فوٹو بشکریہ پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ
امریکی وفد نے پاکستان میں سیاسی و عسکری حکام سے ملاقات کی — فوٹو بشکریہ پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مصالحتی عمل زلمے خلیل زاد اور پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے، جنوبی اور وسطی ایشیا الیس ویلز نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت مختلف حکومتی و فوجی حکام سے ملاقات کی۔

امریکی مشن برائے پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’زلمے خلیل زاد نے ملاقات کے دوران انٹرا افغان امن مذاکرات کو مزید تیز کرنے پر حمایت کی گزارش کی جس پر پاکستان نے انہیں بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی‘۔

خصوصی وفد، جو دو روزہ دورے پر پاکستان میں ہی نے سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سے بھی ملاقات کی اور وزیر اعظم عمران خان کے حال ہی میں امن مرحلے اور خطے میں استحکام کی حمایت کے ریمارکس کو سراہا۔

مزید پڑھیں: افغان حکومت کی طالبان سے مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کی تیاری

بیان میں کہا گیا کہ ’زلمے خلیل زاد کو پاکستان نے خطے میں جامع معاہدے کی ضرورت کی یقین دہانی کرائی جس کا اہم ترین جز افغان امن مذاکرات میں تیزی لانا اور تشدد کو کم کرنا ہے‘۔

امریکی سفیر نے کہا کہ ’جنگ کے خاتمے سے افغانستان میں امن اور استحکام ہوگا جس کی زمین کو دہشت گردوں کو امریکا سمیت دیگر ممالک میں حملوں کے لیے استعمال کرنے نہیں دیا جائے گا‘۔

انہوں نے امن کی ضرورت کو خطے کی معاشی ترقی سے جوڑتے ہوئے کہا کہ ’اس سے وزیر اعظم عمران خان کا تبدیلی کا نظریہ بھی پورا ہوسکے گا‘۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کے ساتھ امریکی کوششوں پر مباحثے کیلئے افغان لویہ جرگہ منعقد کرنے کا فیصلہ

امریکی مشن برائے پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق الیس ویلز نے بھی سرکاری نمائندوں سے ملاقات کی جہاں انہوں نے خطے کی سیکیورٹی، بشمول افغان امن مرحلے کے لیے مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے خطے میں تمام ممالک سیکیورٹی، استحکام اور تعاون بڑھانے پر زور دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں