پاکستان کی موجودہ حکومت نے دہشتگردی کے خلاف درست اقدامات اٹھائے، امریکا کا اعتراف

اپ ڈیٹ 03 مئ 2019
امریکی عہدیدار کے مطابق پاکستان نہ صرف درست باتیں کررہا ہے بلکہ درست اقدامات بھی اٹھائے ہیں — تصویر:عمران خان انسٹاگرام
امریکی عہدیدار کے مطابق پاکستان نہ صرف درست باتیں کررہا ہے بلکہ درست اقدامات بھی اٹھائے ہیں — تصویر:عمران خان انسٹاگرام

واشنگٹن: امریکا نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے راست اقدامات اٹھائے ہیں۔

ایک نیوز بریفنگ کے دوران امریکی عہدیدار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا، پاکستان کی اندرونی سیاست میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا لیکن توقع کرتا ہے کہ ملک کی سول اور فوجی قیادت معاملات کو درست کرلے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سویلین حکومت اور وہاں نوخیز جمہوری نظام کی حمایت کرتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کی حمایت کرتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان صحیح باتیں کررہے ہیں اور بظاہر پاکستان میں تبدیلی لانے کے لیے کوششیں کررہے ہیں ’لیکن صرف وقت ہی بتائے گا وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا، پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج بھی ان تبدیلیوں کی حمایت کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اب تک ہمیں نظر آرہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان جس سمت گامزن ہیں فوج ان کی حمایت کررہی ہے، انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ پاکستان نہ صرف درست باتیں کررہا ہے بلکہ اس نے راست اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس بات کو سراہتے ہیں کہ پاکستان صحیح بات کہہ رہا ہے اور ابتدائی طور پر وہ اقدامات بھی اٹھائے جس کی ہم توقع کررہے تھے لیکن ہم اپنے فیصلے کو محفوظ رکھیں گے کیوں کہ ماضی میں ہم نے پاکستان کو اپنی پٹڑی سے اترتے ہوئے بھی دیکھا ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ’اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کھل کر بات کرتے ہیں کہ ایک خوشحال پاکستان کے لیے خطے میں استحکام کتنا ضروری ہے جو ان کی انتخابی مہم کا ایک وعدہ بھی تھا‘۔

عہدیدار نے کہا کہ ’ہم پاکستان کی جانب سے دیے گئے ابتدائی بیانات اور ابتدا میں اٹھائے گئے کچھ اقدامات سے خاصے پر امید ہیں‘۔

مزید پڑھیں: امریکا کا پاکستان پر کالعدم تنظیموں کے خلاف قانون سازی پر زور

اقوامِ متحدہ کی جانب سے جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں یہ کرنا نہایت ضروری تھا اور پاکستان کی جانب سے سفری پابندی اور اثاثوں کو منجمد کرنے اور دیگر وعدوں کی پاسداری کے لیے بھی اہم تھا‘۔

واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی) کی جانب سے علیحدہ بیان میں مسعود اظہر کو پلوامہ میں ہونے والے حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا، جس بھارتی دعوے کو اقوامِ متحدہ نے قبول نہیں کیا تھا۔

مذکورہ بیان میں یہ دعوٰی بھی کیا گیا کہ مسعود اظہر کو یہ درجہ دینا ’پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے بین الاقوامی برادری کے عزم کا مظہر ہے‘۔

خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ میں پیش کی جانے والی قرار داد کی حمایت برطانیہ اور فرانس نے بھی کی تھی جسے بدھ کے روز اقوامِ متحدہ کی ایک کمیٹی نے منظور کرتے ہوئے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور پاکستان کو اپنے اختلافات پر بھی ایمانداری کی ضروت ہے

یہ بات مدِ نظر رہے کہ فرانس نے بھی ایک علیحدہ بیان جاری کرتے ہوئے فروری میں ہونے والے پلوامہ حملے کا ذمہ دار مسعود اظہر کو ٹھہرایا ہے۔

دوسری جانب امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیکل پومپیو نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں مسعود اظہر پر پابندی لگوانے والی ٹیم کے کام پر مبارک باد بھی دی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا طویل عرصے سے انتظار کیا جارہا تھا جو امریکی سفارت کاری اور دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی برادری کی کامیابی اور جنوبی ایشیا میں امن کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

MZM May 04, 2019 06:23pm
اس کا مطلب صرف یہ ہے کے موجودہ حکومت امریکا کی امید و ں پر پوری اتر رہی ہے .