'عوام کی تکالیف کو جواز بناکر سیاست،لاقانونیت کی اجازت نہیں دی جائے گی'

ہمیں اپنے عوام بالخصوص قبائلیوں کی مشکلات کا احساس ہے، پرویز خٹک — فائل فوٹو
ہمیں اپنے عوام بالخصوص قبائلیوں کی مشکلات کا احساس ہے، پرویز خٹک — فائل فوٹو

وزیر دفاع پرویز خٹک نے شمالی وزیرستان میں فوجی چیک پوسٹ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی تکالیف اور مشکلات کو جواز بنا کر اِس پر کسی قسم کی سیاست یا لاقانونیت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

پرویز خٹک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'کل شمالی وزیرستان میں ایک افسوسناک واقعہ ہوا جس میں ہماری فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا، جو انتہائی قابل مذمت ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ایک گروپ نے پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کی، سپاہیوں نے پہلے اُنہیں پرامن طریقے سے منتشر کرنے کی کوشش کی، پھر اُن کے فائر کے جواب میں ہوائی فائرنگ کے ذریعے منتشر کرنے کی کوشش کی، مگر جب اُن کے فائر سے 5 جوان زخمی ہوئے تو پوسٹ پر موجود سپاہیوں نے اپنے دفاع میں جوابی فائر کیا، جس سے ہجوم میں کچھ ہلاکتیں بھی ہوئیں۔'

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا، جبکہ بدقسمتی سے اس عمل کی قیادت ہمارے دو اراکین قومی اسمبلی کر رہے تھے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستانی قوم، بالخصوص ہمارے قبائلی بھائیوں اور افواج پاکستان نے بہت قربانیوں کے بعد ملک میں امن و امان قائم کیا ہے، جبکہ آپریشنز کے دوران قبائلی اضلاع میں ہمارے قبائلی بھائیوں نے بہت سی تکالیف کا سامنا کیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان اور آرمی چیف دونوں اس بات کا اظہار کر چکے ہیں کہ ریاست ماں ہوتی ہے اور ہمیں اپنے عوام بالخصوص قبائلیوں کی مشکلات کا احساس ہے، اُن کے تمام جائز مطالبات آئین و قانون کے اندر رہتے ہوئے پورے کیے جا رہے ہیں اور حکومت اُس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گی جب تک اُن کی مکمل سماجی اور معاشرتی بحالی نہیں ہو جاتی۔'

مزید پڑھیں: چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک سپاہی شہید، آئی ایس پی آر

تاہم کسی بھی شخص یا گروہ کو عوام کی تکالیف اور مشکلات کو جواز بنا کر اِس پر کسی قسم کی سیاست یا لاقانونیت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بویا سیکیورٹی چیک پوسٹ پر ایک گروہ نے محسن جاوید داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 5 فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے جاری بیان کے مطابق خرقمر چیک پوسٹ پر حملے کا مقصد گذشتہ روز گرفتار کیے جانے والے مبینہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ چیک پوسٹ میں موجود اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس پر اہلکاروں نے تحفظ کے لیے جواب دیا۔

پاک فوج کے مطابق چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 10 زخمی ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ تمام زخمیوں کا آرمی کے ہسپتال میں علاج جاری ہے۔

پاک فوج نے بتایا کہ واقعے کے بعد علی وزیر سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ محسن جاوید داوڑ ہجوم کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

تاہم وائس آف امریکا دیوا سے بات کرتے ہوئے محسن داوڑ نے ان کی جانب سے فائرنگ کے آغاز کے الزام کو مسترد کردیا اور آرمی پر کشیدگی کے آغاز کا الزام لگایا۔

تبصرے (0) بند ہیں