پیٹرولیم مصنوعات 9 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش

اپ ڈیٹ 30 مئ 2019
وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔ — فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔ — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کے عوام پر ایک مرتبہ پھر حکومت کی جانب سے پیٹرول بم گرانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے تک اضافے کی سمری پیڑولیم ڈویژن کو بھجوادی ہے۔

اوگرا کی جانب سے جو سمری تیار کی گئی ہے اس میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 99 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 68 پیسے اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ پیٹرول کو 8 روپے 53 پیسے اور مٹی کے تیل کو ایک روپے 69 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز پیش کردی گئی۔

مزید پڑھیں: حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں تیسری مرتبہ اضافہ کردیا

اوگرا کی جانب سے مذکورہ سمری پیٹرولیم ڈویژن کو بھجوادی گئی ہے، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کے آغاز سے قبل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا تھا جس کا اطلاق 5 مئی سے ہوا۔

اوگرا کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 14 روپے 38 پیسے اضافے کی سمری ارسال کی گئی تھی، تاہم وفاقی کابینہ کی جانب سے 9 روپے 42 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی تھی اور یوں پیٹرول 108 روپے 31 پیسے فی لیٹر ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا نئی پیٹرولیم پالیسی تشکیل دینے کا اعلان

گزشتہ ماہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 89 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی جس کی منظوری کے بعد اس کی قیمت 122 روپے 32 پیسے فی لیٹر مقرر ہوگئی تھی۔

خیال رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے حکومتی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ ملک میں تیل کی پیداوار بھی قلیل ہے۔

تاہم اسی کے پیش نظر 22 مئی کو وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں تیل کی تلاش اور پیداوار پر کام کرنے والی کمپنیوں کو مراعات فراہم کرنے کے لیے نئی پیٹرولیم پالیسی پر کام کررہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں