ایشیائی ترقیاتی بینک رواں مالی سال پاکستان کو 2 ارب 10 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا

اپ ڈیٹ 09 جولائ 2019
ایشیائی ترقیاتی بینک 5 برسوں میں پاکستان کو 10 ارب ڈالر فراہم کرے گا — فائل/فوٹو:اے ایف پی
ایشیائی ترقیاتی بینک 5 برسوں میں پاکستان کو 10 ارب ڈالر فراہم کرے گا — فائل/فوٹو:اے ایف پی

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے ساتھ کنٹری پارٹنر شپ اسٹریٹجی (سی پی ایس) کے تحت 5 برسوں میں مختلف منصوبوں کے لیے 10 ارب ڈالر فراہم کرنے کا منصوبہ بناتے ہوئے رواں مالی سال میں اصلاحاتی اور ترقیاتی پروگراموں میں مدد کے لیے 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کے فنڈز میں سے 2 ارب 10 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد میں حکومت پاکستان اور اے ڈی بی کے وفد کے درمیان ملکی شراکت داری حکمت عملی کو وضع کرنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا، جس کا مقصد اے ڈی بی کے ساتھ 2020 سے 2024 کے دوران منصوبوں کو حتمی شکل دینا تھا۔

حکومت کی جانب سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر گفتگو کی۔

سیکریٹری معاشی امور ڈویژن نور احمد خان، وسطی اور جنوبی ایشیا کے لیے اے ڈی بی کے سینئر مشیر محمد احسان خان، اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان شیاؤہانگ یانگ، اے ڈی بی کے ریجنل کوآپریشن اور آپریشنز صفدر پرویز نے چیلنجز اور ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر چاروں صوبوں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے نمائندوں نے ترقیاتی حوالے سے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر شیاؤہانگ یانگ نے کہا کہ 'موجودہ مالی سال کے دوران پاکستان کے اصلاحاتی اور ترقیاتی پروگراموں میں مدد کے لیے 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کے فنڈز میں سے 2 ارب 10 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا منصوبہ ہے'۔

مزید پڑھیں:معیشت میں ٹیکس کا حصہ 1.7 فی صد بڑھانا وقت کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف

انہوں نے کہا کہ 'اس منصوبے میں مخصوص شعبوں میں تیز تر، متناسب اور جدت پسند سوچ، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور نئی ٹیکنالوجی کو ترجیح دی جائے گی'۔

شیاؤہانگ یانگ نے کہا کہ ‘اے ڈی بی کی شراکتی حکمت عملی حکومت کے ترقی کے وژن اور منصوبوں سے جڑی ہوئی ہے جس کے حوالے سے توقع ہے کہ توانائی، ٹرانسپورٹ، زراعت، پانی کے وسائل، تعلیم، تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں ترقی کے لیے نئے رجحانات متعارف کروائے جائیں گے’۔

اس موقع پر سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن نور احمد نے کہا کہ ہماری نئی شراکت داری میں اہم اقتصادی مسائل سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور معاشی ترقی کے عمل میں تیزی لائی جائے گی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے اعلامیے کے مطابق دوسرے مرحلے میں مزید تفصیلی ملاقات صوبوں میں ہوگی جہاں مقامی حکومتیں اور تعلیم کے شعبے، سول سوسائٹی، نجی شعبے اور دیگر ترقیاتی شراکت سے حکمت عملی پر مشاورت کی جائے گی۔

خیال رہے کہ پاکستان 1966 میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے بانی ممالک میں شامل ہوا تھا اور اس وقت سے اب تک مختلف منصوبوں میں تعاون کے لیے 32 ارب ڈالر تک وصول کرچکا ہے۔

دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن چیف برائے پاکستان ارنسٹو رمیزار رینگو نے 6 ارب ڈالر قرض کی پہلی قسط ایک ارب ڈالر چند گھنٹوں میں جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل آئی ایم ایف نے 3 جولائی کو ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے 3 سال کے عرصے میں 6 ارب ڈالر قرض فراہم کرنے کی منظوری دی تھی۔

آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ ‘آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کے معاشی منصوبے میں تعاون کے لیے تین برس کے دوران 6 ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس کا مقصد ملک کی معیشت میں مستقل بڑھوتری اور معیار زندگی کو بہتر کرنا ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں