’تاجروں کی رجسٹریشن کا فیصلہ واپس نہیں لیا جائے گا‘

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2019
کابینہ نے ریکوڈک جرمانے کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی—تصویر: حکومتِ پاکستان
کابینہ نے ریکوڈک جرمانے کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی—تصویر: حکومتِ پاکستان

اسلام آباد: تاجروں کی جانب سے گزشتہ دنوں کی گئی ہڑتال کو سیاسی حربہ قرار دیتے ہوئے وفاقی کابینہ نے ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے تاجروں کی رجسٹریشن کرنے کا فیصلے کو واپس نہ لینے کے عزم کا اظہار کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کابینہ نے بین الاقوامی مرکز ثالثی برائے سرمایہ کاری تنازعات کی جانب سے پاکستان اور ٹیتھیان کاپر کمپنی کے مابین ریکوڈک منصوبے پر 5 ارب 97 کروڑ 60 لاکھ ڈالر جرمانے کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔

کمیٹی کی سربراہی وزیر قانون فروغ نسیم کریں گے جبکہ دیگر اراکین میں وزیر اقتصادی امور حماد اظہر، اٹارنی جنرل انور منصور، مشیر برائے اداراہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، مشیر احتساب شہزاد اکبر اور معاون خصوصی شہزاد سید قاسم شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ میں عوام کی روٹی، روزگار، کاروبار پر بھی بات ہوتی، مریم اورنگزیب

علاوہ ازیں کابینہ اراکین کو بتایا گیا کہ وزیراعظم کے دورہ امریکا پر 60 ہزار ڈالر خرچ کیے جائیں گے جبکہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے دورہ امریکا پر 4 لاکھ 60 ہزار ڈالر کی لاگت آئی تھی۔

ملک میں بے تحاشا بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیشِ نظر کابینہ نے درآمد کردہ خوردنی تیل پر عائد کسٹم ڈیوٹی میں 2 سے 7 فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس کے ساتھ صوبائی حکومت کے ساتھ ان نان بائیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو مقرر کردہ قیمتوں کے باجود 15-20 روپے کی روٹی فروخت کررہے ہیں۔

کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت تاجروں کی رجسٹریشن کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹے گی۔

معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں کی گئی ہڑتال پوری تاجر برادری نے نہیں بلکہ ان تاجروں نے کی جن کا تعلق اپوزیشن جماعتوں کے تجارتی دھڑوں سے ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ ارکان کی نئی فہرست جاری، اسد عمر اور عامر کیانی وزیر برقرار

معاون خصوصی کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک پر غیر ملکی قرضوں کا سنگین بوجھ ہے لہٰذا وقت کی ضرورت یہ ہے کہ کمزور معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ہر کوئی اپنا کردار ادا کرے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اگر 21 کروڑ کی آبادی میں سے صرف 10 سے 15لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہوں تو ملک کس طرح چلے گا۔

کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا پر آنے والے اخراجات کے ساتھ سابق حکمرانوں کے غیر ملکی دوروں پر خرچ ہونے والی رقوم بھی زیر بحث آئیں۔

بعدازاں وزیر مواصلات مراد سعید کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے دورے میں سیکیورٹی اور کیمپ آفسز پر 4 ارب 30 کروڑ روپے خرچ کیے، آصف علی زرداری نے 3 ارب 16 کروڑ، شہباز شریف نے 8 ارب 72 کروڑ، شاہد خاقان عباسی نے 30 کروڑ 50 لاکھ، یوسف رضا گیلانی نے 24 کروڑ 50 لاکھ، راجہ پرویز اشرف نے 3 کروڑ 20 لاکھ اور ممنون حسین کے دورے کے دوران 30 کروڑ روپے کے اخراجات اؔئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں