اہلیہ پر تشدد کا الزام: محسن عباس کے خلاف ایف آئی آر درج

محسن کی اہلیہ نے 20 جولائی کو شوہر پر تشدد کرنے کا الزام لگایا تھا —فوٹو/ اسکرین شاٹ
محسن کی اہلیہ نے 20 جولائی کو شوہر پر تشدد کرنے کا الزام لگایا تھا —فوٹو/ اسکرین شاٹ

پاکستانی اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے رواں ماہ 20 جولائی کو اپنے شوہر پر گھریلو تشدد اور شادی شدہ ہونے کے باوجود افیئرز چلانے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد اب لاہور کے ڈیفنس پولیس اسٹیشن میں اداکار کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محسن عباس حیدر کے خلاف ایف آئی آر دفعہ 406 اور 506 کے تحت درج کی گئی جبکہ ان پر درخواست گزار کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا بھی الزام عائد کیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز محسن عباس اور ان کی اہلیہ دونوں ایس پی کینٹ لاہور کے دفتر پہنچے تھے جہاں انہوں نے اپنے بیانات ریکارڈ کرائے۔

ایف آئی آر میں فاطمہ نے اپنے شوہر پر الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ چار سال قبل محسن کا رویہ ان کے ساتھ کافی خراب ہونا شروع ہوگیا تھا اور وہ متعدد مواقع پر ان سے بہت بری طرح پیش آتے تھے، محسن کا کسی اور خاتون کے ساتھ افیئر بھی سامنے آیا۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ 'محسن نے مجھ سے مطالبہ کیا تھا کہ میں اپنے گھر والوں سے پیسے لے کر ان کے پاس جاؤں تاکہ وہ نیا کاروبار شروع کرسکیں، جس کے لیے میرے والد نے انہیں 50 لاکھ روپے بھی دیے، کچھ عرصے بعد جب میں نے محسن سے اس رقم اور بزنس کے حوالے سے سوال کیا تو محسن نے میرے ساتھ بدسلوکی کی اور مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور والدین سے مزید 50 لاکھ روپے لانے مطالبہ کیا، جس کے انکار پر انہوں نے مجھ پر جسمانی تشدد شروع کردیا۔'

فاطمہ نے دعویٰ کیا کہ 'گزشتہ سال 26 نومبر کو میں نے محسن کو رنگے ہاتھوں پکڑا اور پوچھنے پر محسن نے ان پر حاملہ ہونے کے دوران تشدد کیا جس کے باعث میرے چہرے اور جسم پر چوٹوں کے نشان بھی آئے، باوجود یہ جانتے ہوئے کہ میں اس وقت حاملہ تھی۔'

فاطمہ کے مطابق رواں ماہ 17 تاریخ کو وہ جب ڈیفنس میں محسن کے گھر ان سے پیسوں کا مطالبہ کرنے گئیں تھیں کیونکہ وہ علیحدہ ہونے کا فیصلہ کرچکی تھیں۔

اس موقع پر محسن نے پھر ان پر تشدد کیا اور وہ ان پر گولی چلانے والے ہی تھے، لیکن اپنے بھائی کی مدد سے وہ وہاں سے باحفاظت نکل سکیں۔

فاطمہ نے اپنی میڈیکل رپورٹ بھی جمع کروائی اور پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ محسن کے خلاف سخت کارروائی کریں اور ان کی رقم کی برآمدگی کو یقینی بنائیں۔

محسن عباس کی عبوری ضمانت منظور

ایڈیشنل سیشن جج تجمل شہزاد نے محسن عباس کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس حکام کو انہیں گرفتاری سے روک دیا۔

اداکار محسن حیدر لاہور کی سیشن عدالت میں پیش ہوئے جہاں ایڈیشنل سیشن جج تجمل شہزاد نے ان کے خلاف اہلیہ پر تشدد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران محسن عباس نے عدالت سے عبوری ضمانت کی استدعا کی تاہم عدالت نے اسے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرلیا۔

عدالت نے پولیس حکام کو 5 اگست تک محسن عباس کو گرفتار نہ کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی۔

علاوہ ازیں ایڈیشنل سیشن جج نے تھانہ ڈیفنس سی پولیس سے اداکار کے تشدد کے معاملے کی مکمل رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 5 اگست تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ اہلیہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر الزام لگانے کے بعد محسن عباس حیدر نے 21 جولائی کو ایک پریس کانفرنس میں خود پر لگے تمام الزامات کو بےبنیاد قرار دے دیا تھا۔

محسن عباس حیدر نے کہا تھا کہ 'وہ جو کچھ کہہ رہی ہیں وہ جھوٹ ہے، میں نے ان کو چھوا بھی نہیں، یہ ٹھیک ہے کہ ماضی میں غصے کے حوالے سے مجھے مسائل رہے ہیں مگر اب میں بدل چکا ہوں'۔

تبصرے (0) بند ہیں