’پاکستانی قوم جنرل اسمبلی میں مودی کے خطاب تک کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائے‘

اپ ڈیٹ 21 اگست 2019
وزیراعظم  نے زور دیا کہ بین الاقوامی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے اور حقائق کو دنیا کے سامنے لایا جائے — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے زور دیا کہ بین الاقوامی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے اور حقائق کو دنیا کے سامنے لایا جائے — فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب تک پاکستانی قوم اور میڈیا سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر آواز اٹھانے کی اپیل کردی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس مین فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ایک روز پہلے خطاب کریں گے اس لیے یہ اشد ضروری ہے کہ ہوری قوم اور میڈیا آج سے لے کر مودی کے خطاب کے دن تک کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کریں گے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ اگر بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو نہیں ہٹاتا اور جنگی جرائم کا خاتمہ نہیں کرتا تو پاکستان قانونی لائحہ عمل کے تحت اس معاملے کو عالمی فورمز میں لے جانے پر غور کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا مقبوضہ کشمیر کا معاملہ عالمی عدالت انصاف لے جانے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گفتگو میں آگاہ کیا کہ نریندر مودی مقبوضہ وادی میں کرفیو کے بعد انسانیت کی تذلیل کررہے ہیں اور مسلمانوں کو یرغمال بنا کر وہاں نسل کشی کرنے جارہے ہیں جبکہ ڈیڈلاک کرکے کشمیریوں کے تمام حقوق کو قتل کردیا گیا ہے‘۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بین الاقوامی تنظیموں سے اس معاملے کا نوٹس لینے اور مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے مبصرین بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے معاون خصوصی نےکہا کہ وزیراعظم نے زور دیا کہ بین الاقوامی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے اور حقائق کو دنیا کے سامنے لایا جائے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے پوری قوم، اپوزیشن، حکومت اور کابینہ اراکین کو باور کروایا کہ کشمیر ہماری فرسٹ لائن آف ڈیفنس ہے اور آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر تک جانے کا راستہ ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مودی کشمیریوں کو دیوار سے لگا کر ہٹلر بن کر جس طرح اپنے خواہشات کی تکمیل کرنا چاہتا ہے تو میڈیا سمیت تمام افراد اس ناانصافی اور ظلم کے خلاف آواز بلند کریں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری آواز، ہمارا عمل، ہماری تمام توانائیاں اور کوششیں ان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ جڑی ہوئی نظر آنی چاہئیں اور ہمیں بھارت کا سیاہ چہرہ دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس مسئلے کو اس وقت تک اجاگر کرنے کی ضرورت ہے جب تک مظلوم کشمیریوں کی آوازیں متعلقہ فورم تک نہ پہنچ جائیں۔

کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے

اس موقع پر کابینہ اجلاس سے متعلق فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ نے مسیحی برادری کی شادی اور طلاق سے متعلق ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔

انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے گھریلو تشدد کے خلاف قانون سے متعلق بل کی منظوری بھی دی ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا سماجی، ثقافتی اور مذہبی اقدار کی حفاظت کی جائے گی اور ایک طریقہ کار کے تحت ہم تشدد کا شکار افراد کو تحفظ فراہم کریں گے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے پاک-ترک تزویراتی اقتصادی لائحہ عمل کی منظوری دے دی، جس میں 9 مشترکہ ورکنگ گروپ ہیں اور وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ان کی سربرای کریں گے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 9 مشترکہ ورکنگ گروپ 71 امور میں تعاون کریں گے جن میں سب سے اہم آزاد تجارتی معاہدہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس لائحہ عمل کے تحت ترکی سے پاکستان میں ٹیکنالوجی بھی منتقل ہوسکے گی، اس میں دفاعی تعاون بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے بھارت سے تجارت معطل کرنے کی منظوری دے دی

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان گوادر کے ذریعے نہ صرف مشرق سے جڑا ہے بلکہ اس لائحہ عمل کے تحت پاکستان ترکی کے ذریعے مغرب اور مشرقی یورپ سے بھی جڑجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 13 نکاتی ایجنڈا زیرِ غور آیا، جس میں کابینہ ارکان کی جانب سے عوام کی فلاح و بہبود سے متعلق تجاویز پر سیر حاصل بحث ہوئی، جبکہ مختلف وزرا نے عوامی ضروریات سے متعلق کابینہ میں تجاویز پیش کیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے بتایا کہ وزارت کے تحت اپنے طور پر فعال ہو کر ملکی سطح پر عوامی شکایت سیل عوام کے مسائل دور کرنے کی کوشش کررہا ہے، جس پر وزیراعظم نے سیکریٹریٹ میں وزیراعظم سٹیزن پورٹل اور پارلیمانی امور میں وزیراعظم شکایت سیل کے درمیان معلومات کے تبادلے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت زرتاج گل نے گیس کی فراہمی سے محروم پہاڑی علاقوں میں لکڑیاں جلانے کے باعث آلودگی میں کمی کے لیے شمسی توانائی سے چلنے والے چولہے فراہم کرنے کی تجویز دی، جس پر وزیراعظم نے اس سولر اسٹوو کی تجویز کو منصوبے کی شکل دینے کے لیے متعلقہ وزارت کو ہدایت کردی۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے معاون خصوصی نے وزیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم وزیراعظم کی جانب سے پلانٹ فار پاکستان کے معاشی اثرات سے متعلق بتایا اور شجرکاری مہم کے دوران پھل دار درختوں کی کاشت بڑھانے سے متعلق جائزہ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پھلدار درختوں کی کاشت بڑھانے کے لیے نوجوانوں کو شامل کیا جائے گا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم نے وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو منصوبے کی شکل میں ڈھال کر کابینہ میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر توانائی نے عوام دوست اقدامات اور 120 ارب روپے کی بچت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ پبلک فنڈز کے بجائے اب ٹرانسفارمرز کی تبدیلی اور اپ گریڈیشن سرکاری فنڈز سے کی جائےگی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا بھارت کے ساتھ تجارت معطل، سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ وزیر برائے امور کشمیر نے سیاحت کے حوالے سے تجاویز پیش کیں کہ سیاحتی مقامات میں ہوٹلوں کی کمی کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے، اس لیے حکومت نے مقامی افراد کے گھروں کے ساتھ ریسٹ ہاؤس کے طور پر استعمال کرنے کے لیے کمرہ بنانے کے لیے قرضے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے مقامی افراد کی اضافی آمدن ہوگی اور سیاحوں کو رہائش مل سکے گی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ گیس اور بجلی چوری سے بچانے اور ریونیو کو محفوظ بنانے کے لیے ای میٹر کے نفاذ کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایجوکیشن سیکٹر میں وزارت امور کشمیر نے صحت اور تعلیم کو ترجیح دیتے ہوئے بتایا کہ بیرون ملک موجود کشمیری 6 اضلاع میں اپنی مدد آپ کے تحت اسکول، ہسپتال اور یونیورسٹیاں قائم کرنے لیے تیار ہے بشرطیکہ آلات ڈیوٹی فری کیے جائیں اور ٹیکس کی مد میں چھوٹ دی جائے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بین الصوبائی وزارت کی سربراہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کابینہ کو کھیلوں کے فروغ سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم نے کابینہ کو حکومت سنبھالنے کے بعد سے درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا اور بتایا کہ کس طرح ایک دیوالیہ معیشت کو واپس اپنے پاؤں پر کھڑا کیا اور اب وہ ایک مستحکم معیشت بننے جارہی ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی بہتر پالیسی کی وجہ سے خصوصی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 30 فیصد کمی کے بعد 19 ارب 80 کروڑ ڈالر سے 13 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نےکم آمدنی والے افراد کو گھروں کی تعمیر کے لیے 5ارب روپےکی منظوری دی، جبکہ وزیراعظم نے تمام صوبوں میں اس قرضے کی منصفانہ تقسیم کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت بھی کی ہے.

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے تحت بین الاقوامی سطح پر قابل قبول ڈرائیونگ لائسنسز کے اجرا کے لائسنسنگ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں