آزاد کشمیر: ’زلزلے سے تباہ حال جاتلاں سڑک کل شام تک کھول دی جائے گی‘

اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2019
حکومت آزاد کشمیر کو حکومت پاکستان ہر طرح سے سہولت فراہم کرے گی — تصویر:ڈان نیوز
حکومت آزاد کشمیر کو حکومت پاکستان ہر طرح سے سہولت فراہم کرے گی — تصویر:ڈان نیوز

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ حالیہ زلزلے کے نتیجے میں آزاد کشمیر کے علاقے چیچیاں سے جاتلاں تک سڑک، جو تقریبا 14 کلومیڑ طویل ہے، بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ سڑک کی بحالی کے لیے جاری کام میں پاک فوج کے مشینی دستے کی 20 مشینیں کام کررہی ہیں جبکہ دیگر 16 مشینیں مقامی سی این ڈبلیو ڈپارٹمنٹ کی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جاتلاں کے قریب ساڑھے 3 کلومیٹر کا علاقہ کلیئر کرلیا گیا ہے اور امید ہے کہ کل شام تک سڑک اس حالت میں بحال کردی جائے گی کہ اس پر سے لائٹ ٹریفک گزر سکے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر، پنجاب، خیبرپختونخوا میں شدید زلزلہ، 25 افراد جاں بحق، 400 زخمی

چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ 200 بڑے فیملی ٹینٹ، 200 کچن سیٹس اور فی خیمہ 4 کمبل جلد متاثرین تک پہنچ جائیں گے اس کے ساتھ شام 4 بجے تک 50 ہزار پینے کے پانی کی بوتلیں بھی جاتلاں میں اسسٹنٹ کمشنر کے پاس پہنچا دی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ ایک ہزار فیملی فوڈ آئٹمز بھی فراہم کیے جائیں گے، ایک فیملی فوڈ آئٹم میں 4 افراد کے لیے ایک مہینے کا راشن ہوتا ہے جس میں آٹا، چینی، گھی، چاول اور کچھ اور غذائی اشیا شامل ہوتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سے غیر ملکی سفیروں نے امداد دینے کے لیے رابطہ کیا لیکن فی الوقت انہیں انکار کردیا گیا ہے اس کے علاوہ بڑی تعداد میں پاکستان بھر سے لوگ امداد دینے کے لیے رابطہ کررہے ہیں اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو ایک موبائل نمبر جاری کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں زلزلے کے آفٹرشاکس، لوگوں میں خوف و ہراس

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ موبائل نمبر پر لوگ اپنے آپ کو رجسٹر کرواسکتے ہیں جنہیں ضرورت کی صورت میں اشیا کی معلومات فراہم کردی جائیں گی تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہمیں باہر سے کسی چیز کی ضرورت نہیں۔

خیال رہے کہ حکومت پاکستان، حکومت آزاد کشمیر، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پروینشل ڈیزاسٹر میینجمنٹ اتھارٹی ہر طریقے سے آزاد کشمیر میں زلزلے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں امدادی کارروائیاں انجام دی جارہی ہیں۔

حکومتِ پاکستان زلزلہ متاثرین کی ہر طرح مدد کرے گی، معاون خصوصی

اس موقع پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے بھی میڈیا سے گفتگو کی اور بتایا کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں جانی و مالی نقصان کا جائزہ لے کر ایک رپورٹ تیار کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر سے ملاقات میں ایک لائحہ عمل پر غور کیا گیا ہے جس میں آزاد کشمیر کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو این ڈی ایم اے کے ساتھ اشتراک کیا جائے گا اور حکومت آزاد کشمیر کو حکومت پاکستان ہر طرح سے سہولت فراہم کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ زلزلے سے ساڑھے 4 سو سے زائدگھر تباہ ہوئے جنہیں دوبارہ تعمیر کیا جائے گا اور پریشان حال عوام کی ہر ضرورت کا خیال رکھا جائے گا جبکہ این ڈی ایم اے کی جانب سے پہنچنے والی اشیا کو احسن طریقے سے حق داروں تک پہنچایا جائے گا۔

یہ بھی دیکھیں: ’زمین نے بھی کروٹ لی ہے اس کو بھی اتنی جلدی یہ تبدیلی قبول نہیں‘

بحالی کے کاموں کے حوالے سے کیے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں ہوسکتی البتہ مالی نقصانات کا جائزہ لے کر معاوضے کا اعلان کیا جائے گا، زلزلے میں زخمی ہونے والوں کو بھی ادائیگی کی جائے گی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ترجیح سب سے پہلے امدادی کارروائیاں ہیں جس کے بعد مرحلہ وار باقی کام ہوں گے۔

ان کے مطابق آزاد کشمیر کا ریونیو ڈپارٹمنٹ اعداد و شمار مرتب کررہا ہے جس کے بعد حتمی فہرست فراہم کی جائے گی جس میں حکومت پاکستان اپنی پوری ذمہ داریاں ادا کرے گی۔

مزید دیکھیں: 'میرے بیان کو زلزلے سے غلط منسوب کیا گیا'

انہوں نے مزید بتایا کہ متاثرہ افراد کی رائے جاننے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ لوگوں کو ان کے گھروں کے قریب خیمے لگا کر دیے جائیں یا علیحدہ کوئی خیمہ بستی بنائی جائے۔

اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے بھی واضح کیا کہ ہماری جانب سے خود سے کوئی میکانزم نافذ نہیں کیا جائے گا بلکہ حکومت آزاد کشمیر اور دیگر اداروں کی تجاویز پر عمل کیا جائے گا۔

پاکستان کے بالائی علاقوں میں زلزلہ

خیال رہے کہ 24 ستمبر 2019 کو آزاد کشمیر سمیت پنجاب اور خبیرپختونخوا کے مختلف شہروں میں شدید زلزلے سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا تھا۔

سہ پہر 4 بجے آنے والے زلزلے کی شدت 5.8 تھی اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی جبکہ اس کا مرکز جہلم کے شمال میں آزاد کشمیر اور پنجاب کو جدا کرنے والی سرحد سے 22 اعشاریہ 3 کلومیٹر دور تھا۔

چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ زلزلے سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے چند علاقے متاثر ہوئے جبکہ سب سے زیادہ نقصان میرپور آزاد کشمیر میں ہوا تھا۔

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آزاد کشمیر میں زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا اور امدادی کام فوری شروع کرنےکی ہدایت کی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Tariq Shaikh Sep 25, 2019 08:24pm
too little too late