پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2.6 فیصد تک کمی کی تجویز

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2019
جولائی سے اگست تک مشرق وسطیٰ میں خام تیل کی قیمت 63 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 59 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
جولائی سے اگست تک مشرق وسطیٰ میں خام تیل کی قیمت 63 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 59 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے بین الاقوامی منڈی میں قیمتوں کی کمی کے اثرات صارفین تک پہنچانے کے لیے ماہ اکتوبر میں اہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 2.6 فیصد تک کمی کی تجویز دے دی۔

اس کے علاوہ مٹی کی تیل کی قیمت میں 1.2 فیصد اضافہ کرکے اسے 99 روپے 57 پیسے سے بڑھا کر 100 روپے 76 پیسے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اس حوالے سے پیٹرولیم ڈویژن کے ایک عہدیدار نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اوگرا نے موجودہ جنرل سلیز ٹیکس اور پیٹرول پر عائد محصول کی بنیاد پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر مشتمل سمری جمعے کو حکومت کو ارسال کردی۔

یہ بھی پڑھیں؛ پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 26 فیصد کمی

واضح رہے کہ جولائی سے اگست تک مشرق وسطیٰ میں خام تیل کی قیمت 63 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 59 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی۔

چنانچہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے جولائی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر ادا کی جانے والی رقم کی بنیاد پر اوگرا نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 23 روپے کی کمی، پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 55 پیسے فی لیٹر کمی اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2 روپے 41 پیسے فی لیٹر کمی کا تخمینہ لگایا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے آمدن میں اضافہ کرنے کے لیے پہلے ہی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں 17 فیصد اضافہ کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: سعودی تیل تنصیبات حملہ: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

اس سلسلے میں حکومت رواں برس جنوری تک لائٹ ڈیزل آئل پر 0.5 فیصد، مٹی کے تیل کی قیمت پر 2 فیصد، پیٹرول پر 8 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت پر 13 فیصد جی ایس ٹی حاصل کررہی تھی۔

مذکورہ جی ایس ٹی کی بنیاد پر حکومت نے حالیہ مہینوں میں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر عائد پیٹرولیم لیوی کو 8 روپے سے بڑھا کر 18 روپے کردیا تھا۔

واضح رہے کہ حکومت نے آمدن میں اضافہ کرنے کے لیے پہلے ہی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں 17 فیصد اضافہ کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5.15 روپے کا اضافہ کردیا

اس سلسلے میں حکومت رواں برس جنوری تک لائٹ ڈیزل آئل پر 0.5 فیصد، مٹی کے تیل کی قیمت پر 2 فیصد، پیٹرول پر 8 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت پر 13 فیصد جی ایس ٹی حاصل کررہی تھی۔

مذکورہ جی ایس ٹی کی بنیاد پر حکومت نے حالیہ مہینوں میں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر عائد پیٹرول لیوی 8 روپے سے بڑھا کر 18 روپے کردیا تھا۔

دوسری جانب پیٹرول پر عائد لیوی 10 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 15 روپے فی لیٹر کردیا تھا جبکہ مٹی کے تیل، اور لائٹ ڈیزل آئل کی پیٹرولیم لیوی بغیر کسی تبدیلی کے بالترتیب 6 روپے اور 3 روپے ہی رہی۔

مزید پڑھیں: مالی سال 19-2018 میں پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں کمی

گزشتہ کئی ماہ سے ایف بی آر کو ریونیو کی مد میں بڑے شاٹ فال کا سامنا ہے جس کی وجہ سے حکومت پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافہ کرچکی ہے تاکہ عارضی طور پر اس پر قابو پایا جاسکے۔

خیال رہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل وہ 2 اہم ترین مصنوعات ہیں جو ملک میں بڑھتی ہوئی کھپت کے باعث حکومت کو زیادہ تر ریونیو فراہم کرتی ہیں۔

ملک میں ماہانہ بنیاد پر ہائی اسپیڈ ڈیزل کی کھپت 8 لاکھ ٹن جبکہ پیٹرول کی کھپت 7 لاکھ ٹن تک پہنچ چکی ہے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی فروخت 10 ہزار ٹن ماہانہ سے بھی کم ہے۔


یہ خبر 28 ستمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں