ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ، 2 افراد شہید

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2019
بھارتی فورسز نے چھوٹے اور بھاری ہتھیار استعمال کیے— فائل فوٹو/رائٹرز
بھارتی فورسز نے چھوٹے اور بھاری ہتھیار استعمال کیے— فائل فوٹو/رائٹرز

مظفرآباد: لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ضلع کوٹلی کے مقام پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال شیلنگ کے نتیجے میں ایک شخص اور اس کا بیٹا شہید جبکہ ایک بچی زخمی ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں واقع وادی نیلم میں بھارتی فورسز نے گزشتہ روز سہ پہر میں بلا اشتعال شیلنگ کی اور جورا گاؤں اور لالہ گاؤں کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔

وادی نیلم کے ڈپٹی کمشنر راجا محمود شاہد نے کہا کہ ’بھارتی فورسز نے چھوٹے اور بھاری ہتھیار استعمال کیے اور شیلنگ کی شدت بہت زیادہ تھی‘۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی فورسز کی شیلنگ کے نتیجے میں لالہ گاؤں میں گل زرین نامی شخص اور ان کا 12 سالہ بیٹا سلطان شہید ہوگیا۔

ابتدائی رپورٹس کے مطابق بھارتی جارحیت کے نتیجے میں کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے لیکن راجا محمود شاہد نے ڈان کو بتایا کہ آٹھمقام میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال میں شام تک کسی زخمی شخص کو ہسپتال نہیں لایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے پاک فوج کا جوان، 6 شہری شہید

تاہم ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ شیلنگ کے نتیجے میں 2 مکانوں کو جزوی نقصان پہنچا۔

ضلع کوٹلی کے پولیس عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ بھارتی شیلنگ کے نتیجے میں جگل پال گاؤں کے سری کھوئی رٹہ سیکٹر میں محمد آفتاب نامی شخص کی 4 سالہ بیٹی زخمی ہوئی۔

واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

خیال رہے کہ 20 اکتوبر کو آزادجموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان اور 6 شہری شہید ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ، 3 افراد شہید، 8 زخمی

مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی شیلنگ کے نتیجے میں 9 کشمیری زخمی بھی ہوئے تھے اور مزید بتایا تھا کہ یہ رواں برس بھارتی شیلنگ کے نتیجے میں ہونے والی سب سے زیادہ اموات تھیں۔

تاہم بھارت کی اس اشتعال انگیزی کا پاک فوج نے موثر جواب دیا تھا اور جوابی کارروائی میں 9 بھارتی فوجی ہلاک، متعدد زخمی اور 2 بنکرز کو تباہ کردیا تھا۔

یاد رہے کہ 15 اکتوبر کو بھی لائن آف کنٹرول کے سیکٹر نیزا پور کے مختلف گاؤں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے ایک ہی گھر کے 3 افراد شہید اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔

جس کے بعد 16 اکتوبر کو پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر دھماکا، پاک فوج کے 5 جوان شہید

اس سے قبل 8 اکتوبر کو بھی ترجمان دفتر خارجہ نے قابض بھارتی فوج کی جانب سے 6 اکتوبر اور 7 اکتوبر کو ایل او سی پر کی گئی بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا تھا اور پاکستان کی جانب سے احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

2 اکتوبر کو بھی بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہووالیا کو دفترخارجہ طلب کر کے بھارت کی مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا تھا۔

اسی طرح 30 ستمبر کو بھی ایل او سی کے نکیال اور رکھ چکری سیکٹرز پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ایک 60سالہ خاتون اور 13 سالہ بچہ شہید ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں