ایل او سی پر جارحیت، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2019
بھارت کی جانب سے گزشتہ روز لائن آف کنٹرول پر شاہ کوٹ اور کھوئی رٹہ سیکٹرز سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی گئی — فائل فوٹو: ڈان نیوز
بھارت کی جانب سے گزشتہ روز لائن آف کنٹرول پر شاہ کوٹ اور کھوئی رٹہ سیکٹرز سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی گئی — فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج ریکارڈ کرادیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور بھارت کی جانب سے گزشتہ روز لائن آف کنٹرول پر شاہ کوٹ اور کھوئی رٹہ سیکٹرز سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی۔

ایل او سی پر گزشتہ روز بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ضلع نیلم کی تحصیل آٹھمقام میں واقع لالہ نامی گاؤں کے رہائشی علم دین، گل زرین اور سلطان شہید ہوئے جبکہ ضلع کھوئی رٹہ کے گاؤں جگل پور کے رہائشی محمد آفتاب کی 4 سالہ بیٹی اقرا شدید زخمی ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ، 2 افراد شہید

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض افواج مسلسل ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہی ہیں اور شہری آبادی کو آرٹلری فائر، مارٹر گولوں اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی میں غیر معمولی اضافے کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے اور اُس سال ایک ہزار 970 بار خلاف ورزیاں کی گئیں۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کی مسلسل خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و استحکام کو خطرات لاحق ہو رہے ہیں اور یہ خلاف ورزیاں کسی بھی تزویراتی غلطی کا باعث بن سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے پاک فوج کا جوان، 6 شہری شہید

بیان میں کہا گیا کہ ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کو اپنی مسلح افواج کو جنگ بندی کا احترام کرنے کا کہا اور ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر امن کو بحال رکھنے کا پابند بنانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت، اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں میں موجود مینڈیٹ کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے اور خاص طور پر مقبوضہ جموں اور کشمیر کے حوالے سے بھارت کے یک طرفہ اقدام کے بعد ایل او سی پر بھارتی خلاف ورزیوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

خیال رہے کہ 20 اکتوبر کو آزادجموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان اور 6 شہری شہید ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ 15 اکتوبر کو بھی لائن آف کنٹرول کے سیکٹر نیزا پور کے مختلف گاؤں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے ایک ہی گھر کے 3 افراد شہید اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں