اوگرا نے پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کردی

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2019
وزیر اعظم کی منظوری کے بعد فنانس ڈویژن مذکورہ معاملے پر اعلان کرے گا —فائل فوٹو: رائٹرز
وزیر اعظم کی منظوری کے بعد فنانس ڈویژن مذکورہ معاملے پر اعلان کرے گا —فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا ) نے آئندہ ماہ نومبر کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کردی، تاہم حکومت کی جانب سے قیمتوں میں تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزارت توانائی کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر ایک روپے اور ہائی اسپیڈل ڈیزل (ایچ ایس ڈی) میں فی لیٹر 27 پیسے اضافے کی سفارش تیار کی ہے۔

مزیدپڑھیں: حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5.15 روپے کا اضافہ کردیا

انہوں نے بتایا کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) میں بالترتیب 2 روپے 39 پیسے اور 6 روپے 56 پیسے فی لیٹر کمی کی سفارش شامل ہے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ کے لیے قیمتوں میں رد و بدل نہ کرنے پر حکومت کو 65 کروڑ روپے کا خسارہ ہوگا۔

حکام کے مطابق وزیر اعظم کی منظوری کے بعد فنانس ڈویژن مذکورہ معاملے پر اعلان کرے گا۔

عہدیدار نے بتایا کہ ایچ ایس ڈی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے حکومت75 کروڑ روپے حاصل کرے گی لیکن مٹی کے تیل اور ایل ڈی او کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے10 کروڑ روپے کا نقصان ہوگا، لہٰذا حکومت کو خالص خسارہ 65 کروڑ روپے کا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

واضح رہے کہ حکومت نے اضافی محصولات پیدا کرنے کے لیے پہلے ہی تمام پٹرولیم مصنوعات پر اسٹینڈرڈ ریٹ 17 فیصد پر سیلز ٹیکس بڑھا دیا ہے۔

واضح رہے کہ جنوری تک، حکومت جی ایس ٹی کی مد میں ایل ڈی او پر 0.5 فیصد، مٹی کے تیل پر 2 فیصد، پیٹرول پر 8 فیصد اور ایچ ایس ڈی پر 13 فیصد وصول کررہی تھی۔

علاوہ ازیں حکومت نے حالیہ مہینوں میں ایچ ایس ڈی پر پیٹرولیم محصولات کی شرح میں دگنا یعنی 21 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جبکہ ماضی میں وہ 8 روپے فی لیٹر تھا۔

مزیدپڑھیں: حکومت کا رواں ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی نہ کرنے کا اعلان

حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو درپیش 113 ارب روپے سے زائد کے محصولاتی شارٹ فال کو جزوی طور پر پورا کرنے کے لیے پیٹرولیم محصولات نرخوں میں اضافہ کرنا شروع کردیا ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے ماہ اگست میں اوگرا کی سفارش کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 15 پیسے بڑھادیے تھے۔

حکومت نے گزشتہ ماہ پٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی، جس سے اس عمل میں ساڑھے 4ارب ڈالر سے زائد کی آمدنی ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں