چین میں ایک پائلٹ پر زندگی بھر کے لیے ہوائی پرواز کی پابندی ایک وائرل تصویر کے بعد لگادی گئی جس میں ایک خاتون کاک پٹ میں بیٹھی نظر آتی ہے۔

چین کی سوشل میڈیا سائٹ ویبو پر یہ تصویر گزشتہ دنوں شیئر ہوئی جس میں ایک خاتون مسافر کیپٹن کی نشست پر بیٹھی ہوئی امن کا نشان بنارہی ہے۔

اتوار کو یہ تصویر چائنیز ایوی ایشن بلاگر نے دیکھا اور شناخت کیا کہ یہ تصویر ائیرگوئلن کے طیارے میں لی گئی، جس کے بعد خاتون نے ویبو پر اپنے اکاﺅنٹ سے اسے ڈیلیٹ کردیا۔

تاہم اس سے پہلے تصویر وائرل ہوچکی تھی اور ایوی ایشن بلاگر کی پوسٹ پر تصویر کو 22 ہزار لائیکس مل چکے ہیں۔

اس تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا تھا 'کیپٹن کا شکریہ، میں بہت خوش ہوں'۔

کمپنی نے بتایا کہ یہ تصویر چین کی فضائی کمپنی ائیرگوئلن کی ایک پرواز میں 4 جنوری کو لی گئی تھی۔

مگر اب سوشل میڈیا سائٹ پر اس کے پھیلنے پر کمپنی نے پائلٹ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اسے طیارے اڑانے سے زندگی بھر کے لیے روک دیا ہے۔

ائیر گوئلن کے بیان میں بتایا گیا کہ پائلٹ (اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا) نے چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے ہوائی تحفظ کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیرمجاز فرد کو کاک پٹ میں آنے کی اجازت دی۔

یہ واقعہ 4 جنوری کو گوانگشی سے یانگ زو جانے والی پرواز جی ٹی 1011 میں پیش آیا تھا۔

اس واقعے پر طیارے پر موجود عملے کے دیگر افراد کو بھی معطل کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی جارہی ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق ایوی ایشن ماہرین کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ تصویر دوران پرواز لی گئی تھی۔

فضائی کمپنی کے بیان میں کہا گیا کہ مسافروں کا تحفظ ہمیشہ ائیر گوئلن کی ترجیح رہا ہے، ہم نامناسب اور غیرپیشہ وارانہ رویے کو کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے جو ایوی ایشن تحفظ کو خطرے میں ڈال دے۔

چینی ایوی ایشن لا ایسوسی ایشن کے مطابق تصویر میں موجود خاتون کو بھی 5 دن قید اور 2 ہزار یوآن جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق یہ خاتون ایک طالبہ ہے جو گوئلن ٹورازم یونیورسٹی سے فلائٹ اٹینڈنٹ کورس کررہی ہے، مگر یہ واضح نہیں کہ اس کا پائلٹ سے کوئی تعلق تھا یا نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں