لگ بھگ ہر ایک ہی کیلے کی مٹھاس اور ذاقئے سے واقف ہوگا مگر کیا کبھی اس کے چھلکوں کو بھی کھا کر دیکھا؟

ویسے سوال تو یہ ہے کہ کیا کیلے کے چھلکے بھی کھائے جاسکتے ہیں یا نہیں ؟ کیونکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کیلے کے چھلکے معدے کے لیے بھاری ثابت ہوسکتے ہیں جبکہ دنیا کے مختلف ممالک میں یہ پکوانوں کا جز بھی ہوتا ہے۔

تو یہ جان لیں کہ کیا کیلے کے چھلکے کھائے جاسکتے ہیں یا نہیں اور یہ صحت پر کس حد تک اثرانداز ہوسکتے ہیں۔

فوائد

کیلے کے چھلکے اس پھل کا 35 فیصد حصہ ہوتے ہیں اور ان کو استعمال کرنے کی بجائے پھینک دیا جاتا ہے، مگر اسے غذا کا حصہ بناکر کچھ اضافی وٹامنز اور منرلز حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

درحقیقت کیلے کے چھلکے نہ صرف کھائے جاسکتے ہیں بلکہ یہ متعدد اہم غذائی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں جن میں پوٹاشیم، غذائی فائبر، پولی ان سچورٹیڈ فیٹس اور اہم امینو ایسڈز شامل ہیں۔

فائبر صحت کے لیے بہت فائدہ مند جز ہے کیونکہ یہ آنتوں کے افعال کو معمول پر رکھنے، بلڈشوگر لیول مستحکم اور دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے، جبکہ پوٹاشیم سے بلڈپریشر کی سطح کو ریگولیٹ کرنے میں مدد ملتی ہے، ہڈیوں کے حجم کو تحفظ ملتا ہے جبکہ گردوں میں پتھری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ایک ٹیسٹ ٹیوب تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کیلے کے چھلکے اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جبکہ کچھ تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ اینٹی آکسائیڈنٹس ورم کو کم کرنے کے ساتھ امراض قلب، کینسر اور ذیابیطس جیسے امراض تحفظ بھی فراہم کرسکتے ہیں۔

ممکنہ نقصان

عام طور پر کیلے کی کاشت کے دوران کیڑے مار ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے، ویسے تو اگر آپ صرف پھل کھاتے ہیں تو فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں، مگر چھلکا کھانے سے قبل اس پر ضرور سوچنا چاہیے کیونکہ کیڑے مار ادویات صحت پر متعدد منفی اثرات کا باعث بن سکتی ہے جبکہ کینسر، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تو اگر چھلکے کھانا کا ارادہ ہو تو اسے استعمال کرنے سے پہلے اچھی طرح دھو لیں، کچھ افراد ان چھلکوں کا ذائقہ تلخ اور سخت قرار دیتے ہیں، تو ایسے افراد ان کو پکا کر بھی ذائقے اور ساخت کو بہتر بناسکتے ہیں۔

کیلے کے چھلکے کیسے بناکر کھائیں؟

سب سے پہلے تو پکے ہوئے کیلے لیں، کیونکہ ان کے چھلکے بھی اکثر میٹھے اور پتلے ہوتے ہیں، اس کے بعد چھلکے کو اچھی طرح دھولیں، پھر بلینڈر میں ڈال کر اس میں اپنے کسی پسندیدہ مشروب کی اجزا شامل کرکے بلینڈ کرلیں۔

اس کے علاوہ ابال کر یا تل کر بھی ان چھلکوں کو استعمال کیا جاسکتا ہے، جس سے وہ نرم ہوجاتے ہیں اور کھانا آسان ہوجاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں