حکومت کا دبئی ایکسپو میں غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی فروخت کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2019
وزیراعظم آفس میں غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی سے متعلق منعقد کیے گئے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا— فوٹو: دبئی 2020 ڈاٹ کام
وزیراعظم آفس میں غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی سے متعلق منعقد کیے گئے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا— فوٹو: دبئی 2020 ڈاٹ کام

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے دبئی ایکسپو میں غیر ملکی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کے لیے بیش قیمت غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سرکاری اراضی کی فروخت سے حاصل ہونے والے فنڈز کو تعلیم، صحت، خوراک اور ہاؤسنگ جیسی عوامی فلاح و بہبود کی اسکیموں میں استعمال کیا جائے گا۔

اس بات کا فیصلہ وزیراعظم آفس میں عمران خان کی زیرصدارت غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی سے متعلق منعقد کیے گئے اجلاس میں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان کی سرکاری اراضی غیر استعمال شدہ سرمائے کا ڈھیر ہیں ‘

اجلاس کے دوران سیکریٹری برائے نجکاری رضوان ملک نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ ’غیر ملکی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو یہ اثاثے خریدنے کی جانب مائل کرنے کے لیے دبئی ایکسپو میں ان غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی کی مارکیٹنگ کی جائے گی‘۔

وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو تمام غیر استعمال شدہ قیمتی سرکاری اراضی فروخت کرنے اور اس سے حاصل ہونے والی رقوم عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنے کی ہدایت کی۔

ساتھ ہی وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اربوں روپے کی اراضی ہونے کے باوجود ریاستی اداروں کو ہر سال اربوں روپے کے خسارے کا سامنا ہوتا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’اربوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی کے استعمال سے فنڈز حاصل ہوں گے جنہیں عوامی فلاح بہبود کی اسکیموں جیسا کہ اسکولوں، کالجوں، ہسپتال میں خرچ کیا جائے گا‘ اور یہ 'یہ حکومت کی پالیسی کا اہم حصہ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا وزارتوں کی جائیداد فروخت کرنے کا فیصلہ

دوران اجلاس عمران خان کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے ان زمینوں کو استعمال میں نہ لاکر مجرمانہ غفلت کی، اربوں روپے کے اثاثوں کے باوجود وفاقی حکومت کے مختلف اداروں کو ہر سال اربوں روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑتا ہے‘۔

علاوہ ازیں وزیراعظم نے خبردار کیا کہ غیر استعمال شدہ اراضی کی نشاندہی نہ کرنے والے یا حکومتی اقدام میں رکاوٹ کی کوشش کرنے والے سرکاری عہدیداران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے ایسیٹ منیجمنٹ کمیٹی، وفاقی وزرا اور صوبائی حکومتوں کو آئندہ ہفتے تک اراضی کی شناخت، مسائل کے حل اور فوری طور پر حکومت کے فیصلے پرعملدرآمد کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی، وزیر برائے نجکاری میاں محمد سومرو، اسسٹنٹ سیکریٹری برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن اور وفاقی سیکریٹریز شامل تھے۔

سیکریٹری نجکاری رضوان ملک نے حکومتی محکموں کی جانب سے مختلف اراضی کے مثبت استعمال اور ان کی ممکنہ نجکاری میں پیش رفت سے متعلق اجلاس کو آگاہ کیا۔


یہ خبر 5 دسمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

Abdullah Gilani Dec 05, 2019 02:47pm
Dont cut The Hen That Laid Golden Eggs. Govt. may given chance to small industries to use that unused land and actively participate in Dubai Expo. Also may rent-out that land and make money.