نوجوان کہتا ہے عمران خان کرپٹ لوگوں سے ہاتھ نہیں ملاتا، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 07 دسمبر 2019
وزیراعظم عمران خان نے خواتین کی شرکت پر خوشی کا اظہار کیا—فوٹو:ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان نے خواتین کی شرکت پر خوشی کا اظہار کیا—فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان پروگرام میں خواتین کی بڑی تعداد میں شرکت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا کام کاروبار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔

اسلام آباد میں 'کامیاب جوان پروگرام' کے تحت چیک تقسیم کی تقریب میں خطاب شروع کرنے سے قبل وزیراعظم نے کہا کہ ‘نوجوان کہتا ہے کہ سنا ہے، عمران خان کرپٹ لوگوں سے ہاتھ نہیں ملاتا’۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ‘اس پروگرام میں سب سے زیادہ خیال رکھنا ہے کہ اس پروگرام میں شفافیت ہو اور چیک میرٹ پر تقسیم ہوں کیونکہ لوگوں کو امید ہے کہ حکومت ان کے کاروبار میں تعاون کرے گی’۔

مزید پڑھیں:ڈیجیٹل پاکستان سے نوجوان آبادی ہماری طاقت بن جائے گی، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ ’15 یا 20 دنوں میں تقریباً 10 لاکھ لوگوں نے قرضوں کے لیے رجوع کیا اس لیے لوگوں کو امید ہے اور مجھے خوشی ہے کہ خواتین نے اس میں بھرپور شرکت کی ہے’۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘ابھی تک ایک لاکھ 90 ہزار خواتین نے اپنے کاروبار کے منصوبوں کی خاطر قرض کے لیے درخواست دی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس پروگرام کی سب سے بڑی بات یہ ہے کہ حکومت چھوٹے اور درمیانی درجے کے کاروبار کو سہولت دے رہی ہے، حکومت کا کام کاروبار کے راستے میں آنے والی رکاوٹ کو ختم کرنا ہے’۔

کامیاب نوجوان کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘میں جب پہلی مرتبہ برطانیہ گیا تو مانچسٹر کی ساری ٹیکسٹائل صنعت یہودیوں کے پاس تھیں لیکن یہاں سے لوگ گئے جنہوں نے مزدوری بھی کی اور چھوٹے کاروبار والے بھی گئے اور میرے دیکھتے دیکھتے 10 سال میں مانچسٹر میں ٹیکسٹائل کا کاروبار پاکستانیوں کے ہاتھ میں آگیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کپاس خود پاکستان کی پیداوار ہے اس کے باوجود کیا وجہ ہے کہ وہ پاکستان میں اپنا کاروبار کیوں نہیں شروع کرسکے، حالانکہ ہمیں زیادہ آسان ہونا چاہیے تھا’۔

یہ بھی پڑھیں:تصفیے سے حاصل 19کروڑ پاؤنڈ سماجی بہبود کیلئے استعمال ہوں گے، شہزاد اکبر کی وضاحت

عمران خان نے کہا کہ ‘کامیاب معاشروں اور جو پیچھے رہ جاتے ہیں ان معاشروں میں فرق ہی یہ ہے کہ کامیاب معاشروں میں میرٹ ہوتا ہے اور کاروبار شروع کرنے کے لیے مواقع اور سہولتیں دیتے ہیں پھر جس نوجوان کے اندر جنون اور محنت کرنے کا جذبہ ہوتا ہے وہ اس معاشرے میں اوپر آجاتا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ہر کوئی معاشرے میں کامیاب نہیں ہوسکتا لیکن جس میں محنت کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے وہ کامیاب ہوتا ہے اور اسی کو میرٹ کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیشہ وہ ملک آگے بڑھتا ہے جس کا میرٹ کا نظام بہتر ہوتا ہے جہاں نظام اور ادارے ایسا بناتے ہیں جو اس ملک کی میرٹ کو آگے لے آتی ہے’۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘میرٹ کا پہلا قدم یہ ہے کہ ایک آن لائن کے نظام جس میں کوئی سفارش نہیں چلتی جو بھی کوالیفائی کرے گا جس طرح آج لوگوں کو قرضے دیے گئے ہیں اور یہ بڑی کامیابی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘دوسری ہمیں کوشش یہ کرنی ہے کہ کاروبار کے لیے آسانی پیدا کریں اور سب سے زیادہ چھوٹا اور درمیانہ درجے کو آسانیاں پیدا کرنی ہیں کیونکہ ان کو زیادہ ضرورت پڑتی ہے، بڑے کاروبار کے پاس وسائل ہوتے ہیں وہ پھر رکاوٹیں ختم کرسکتے ہیں’۔

پروگرام پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ہمارا قرضے دینے کا یہ پروگرام نوجوانوں کے لیے ہے لیکن اس سے چھوٹے اور درمیانی درجے کے کاروباری بھی فائدہ اٹھائیں گے’۔

‘اتنا اوپر گئے ہیں کہ آسانیاں شروع کردی ہیں’

وزیراعظم عمراں خان نے کہا کہ ‘ورلڈ بینک کی جو رپورٹ آئی کہ پاکستان ایک سال کے اندر 28 پوائنٹ اوپر گیا ہے جو ایک بڑی کامیابی ہے‘۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم نے ' کامیاب جوان پروگرام' کا افتتاح کردیا

ورلڈ بینک کی رپورٹ کو کامیابی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’28 پوائنٹ اوپر جانے کا مطلب ہے کہ ہم اتنا اوپر گئے ہیں کہ اپنے کاروبار کو آسانیاں شروع کر دی ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ کافی نہیں ہے بلکہ مزید جدوجہد اور کوشش کی ضرورت ہے، میری خود کاروبار میں آسانی پر پوری توجہ ہے’۔

عمران خان نے کہا کہ ‘ہماری خواتین کو موقع دینے کی ضرورت ہے، مجھے خوشی ہوئی کہ پارا چنار اور گلیات سے خواتین آئی ہیں جو کاروبار کرنا چاہتی ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان میں لوگوں کو سمجھ نہیں کہ سیاحت کے کتنے مواقع ہیں، سب سے جلدی اگر نوکریاں ملیں گی تو سیاحت میں ملیں گی، پہلی مرتبہ لوگوں کو پتہ چل رہا ہے کہ اللہ نے پاکستان کو کتنی خوبصورتی دی ہے’۔

تبصرے (0) بند ہیں