سعودی شوریٰ کونسل کا دورہ،مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان کی حمایت کا اعادہ

اپ ڈیٹ 07 دسمبر 2019
وزیراعظم نے سعودی عرب اور پاکستان کے پارلیمانی وفود کے دوروں کو سراہا—فوٹو:پی آئی ڈی
وزیراعظم نے سعودی عرب اور پاکستان کے پارلیمانی وفود کے دوروں کو سراہا—فوٹو:پی آئی ڈی

سعودی شوریٰ کونسل کے وفد نے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد الشیخ کی سربراہی میں صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی اور مقبوضہ جموں و کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت کی۔

سرکاری خبر ایجنسی 'اے پی پی' کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی دعوت پر تین روزہ دورے پر پاکستان آئے ہوئے سعودی شوریٰ کونسل کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

وزیر اعظم ہاؤس جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالی اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت کو پاکستان میں عزت و وقار دیا گیا ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملی۔

مزید پڑھیں:سعودی، اماراتی وزرائے خارجہ کی آرمی چیف سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور سعودی عرب کی پارلیمنٹ کے مابین تعاون کو بھی سراہا۔

وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سعودی شوریٰ کونسل کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال اور مظالم سے آگاہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی لاک ڈاﺅن اور مواصلاتی نظام کی بندش 5 اگست 2019 سے جاری ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ دنیا مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیتے ہوئے اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

اس موقع پر چیئرمین شوریٰ کونسل نے سعودی قیادت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو مبارک باد اور نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔

انہوں نے دونوں برادر ممالک کے پارلیمان کے مابین قریبی اور گہرے روابط کے لیے کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور مسئلہ کشمیر حل کرنے میں مدد کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔

صدر مملکت سے ملاقات

قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سعودی شوریٰ کونسل کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں بی جے پی کی فاشسٹ حکومت کے ہاتھوں 126 دن طویل کرفیو اور میڈیا بلیک آﺅٹ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں 579 پاکستانی قیدی رہا

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے مسلم امہ کو درپیش چیلنجوں کے حوالے سے ہمیشہ متحرک کردار ادا کیا ہے اور وفد پر زور دیا کہ وہ انڈین سیٹیزن ایکٹ کے ذریعے مسلمان شہریوں کے خلاف ہونے والی سازش کو اجاگر کریں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مشترکہ عقیدے، ثقافت، روایات، اقدار اور ورثے کی بنیاد پر گہرے تعلقات استوار ہیں اور دونوں ممالک علاقائی و بین الاقوامی امور پر مشترکہ سوچ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئل ریفائنری اور معدنیات کے شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے جاری اقتصادی اور سرمایہ کاری تعاون اور مذاکرات پر اطمینان ہے۔

بیان کے مطابق صدر مملکت نے پاکستان میں 20 ارب امریکی ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کا بھی خیرمقدم کیا جس کے لیے پہلے مرحلے میں ریفائنری، معدنیات اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو چکے ہیں۔

صدر مملکت نے اس توقع کا اظہار کیا کہ سعودی عرب مستقبل میں معیشت کے مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کرے۔

مزید پڑھیں:آرٹیکل 370 کا خاتمہ: عرب ممالک، بھارت سے تجارتی مفادات کے باعث خاموش

انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ سعودی عرب میں ہمارے 23 لاکھ پاکستانی بستے ہیں جو سعودی عرب کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

سعودی عرب کی شوری کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے صدر مملکت کو بتایا کہ دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے وزیر اعظم کے علاوہ صدر مملکت کو بھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کو سعودی عرب کی طرف سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں