سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی دیکھی گئی۔

فیصلے کے بعد غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہونے سے بینچ مارک 'کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس' 948 پوائنٹس کمی کے بعد 40 ہزار 655 کی سطح پر بند ہوا۔

ہنڈریڈ انڈیکس میں آج کاروبار کے آغاز سے ہی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا اور فیصلہ جاری ہونے کے بعد ایک موقع پر انڈیکس میں ایک ہزار 100 سے پوائنٹس کی زائد کی کمی بھی ہوئی۔

مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ ہوا اور ایک موقع پر انڈیکس 41 ہزار 796 پوائنٹس کی سطح پر بھی پہنچا۔

مارکیٹ میں مندی کا رجحان خصوصی عدالت کی جانب سے پرویز مشرف کے خلاف کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری ہونے کے بعد سامنے آیا، جبکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ طور پر کشیدگی میں اضافے کی خبروں نے بھی سرمایہ کاروں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔

مزید پڑھیں: مشرف فیصلے کے ’پیراگراف 66‘ پر قانون دانوں کی بحث

تجزیہ کار سلمان نقوی نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اسٹاک مارکیٹ میں پرویز مشرف کے خلاف فیصلے کا انتہائی منفی اثر آیا اور اس خوف نے جنم لیا ہے کہ معاملے کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام مزید بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور عدلیہ کے درمیان بظاہر بڑھتے ہوئے تناؤ کے باعث سرمایہ کار حصص کی فروخت کو ترجیح دے رہے ہیں۔

تاہم سلمان نقوی نے آنے والے دنوں میں مارکیٹ میں ریکوری کی امید ظاہر کی اور کہا کہ انڈیکس، رواں سال کے اختتام تک 42 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں